خیبرپختونخوا کے ساتھ وفاق کا غیر منصفانہ رویہ ناقابل برداشت ہے، صوبے کو اس کا حق دیا جائے، بقایاجات فوری ادا کئے جائیں، معاون خصوصی برائے اطلاعات شفیع جان

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ شفیع جان نے وفاقی حکومت کی جانب سے صوبے کے آئینی حقوق کی حق تلفی اور مالی حقوق کی مسلسل عدم ادائیگی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے وفاق کے معاندانہ رویے کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ صوبہ کئی ماہ سے اپنے جائز واجبات سے محروم ہے، جس کا براہ راست اثر صوبے کی معاشی صورتحال اور ترقیاتی عمل پر پڑ رہا ہے۔شفیع جان نے کہا کہ 25ویں آئینی ترمیم کے تحت وفاق ضم اضلاع کی ترقی کے لئے سالانہ 100 ارب روپے دینے کا پابند ہے، لیکن بدقسمتی سے اب تک یہ فنڈز جاری نہیں کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ فنڈز کی عدم فراہمی کے باعث ضم اضلاع میں متعدد ترقیاتی منصوبے رُکے پڑے ہیں، جس سے نہ صرف عوام متاثر ہو رہے ہیں بلکہ امن و امان کی صورتحال پر بھی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کو این ایف سی کی مد میں ایک فیصد شئیر وار ان ٹیرر کی مد میں ملتا ہے،معاون خصوصی نے اس بات پر زور دیا کہ خیبرپختونخوا ملک میں سب سے زیادہ پن بجلی پیدا کرنے والا صوبہ ہے، اس کے باوجود نیٹ ہائیڈل پرافٹ کی مد میں وفاق کی جانب سے اربوں روپے کے بقایاجات تا حال ادا نہیں ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ادائیگیاں صوبے کا آئینی اور قانونی حق ہیں اور ان کی بروقت فراہمی سے صوبے کو مالی استحکام مل سکتا ہے۔انہوں نے وفاقی ٹیکس شیئر میں غیر اعلانیہ کٹوتیوں اور تاخیر سے ادائیگیوں پر بھی شدید اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت نے مالی نظم و ضبط برقرار رکھا ہوا ہے، لیکن وفاقی عدم تعاون کے باعث صوبے کی مالی خودمختاری شدید متاثر ہو رہی ہے۔شفیع جان نے مطالبہ کیا کہ وفاق تمام زیر التواء مالی واجبات فوری جاری کرے اور صوبے کے جائز حقوق تسلیم کرے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر وفاق نے اپنے آئینی فرائض ادا نہ کئے تو صوبائی حکومت اپنے حقوق کے حصول کے لئے ہر آئینی، قانونی اور سیاسی راستہ اختیار کرے گی، اور ضرورت پڑنے پر معاملہ پارلیمنٹ اور عدالتوں تک لے جایا جائے گا۔

مزید پڑھیں