ایڈز کا عالمی دن ہر سال یکم دسمبر کو اس عزم کے ساتھ منایا جاتا ہے کہ ایڈز ایک لاعلاج بیماری نہی ہے بلک اس کی بروقت تشخیص سے اس کا علاج ممکن ہے اور افراد ایک صحتمند زندگی گزار سکتے ہیں۔ اس حوالے سے وزیر صحت خیبر پختونخواخلیق الرحمان اور سیکٹری صحت نے عوام کو اس بیماری کی بروقت تشخیص اور علاج کے حوالے سے اپنے الگ الگ پیغامات اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ اس حوالے سے محکمہ صحت کی داخلی رپورٹ میں یہ امر واضح کیا گیا ہے کہ ایچ آئی وی کیسز کی حالیہ بڑھتی ہوئی تشخیص دراصل انٹیگریٹڈ ایچ آئی وی، ہیپاٹائٹس اور تھیلیسیمیا کنٹرول پروگرام، محکمہ صحت خیبر پختونخوا کی ایک بڑی کامیابی ہے۔ یہ اضافہ بیماری کے پھیلاؤ کی علامت نہیں بلکہ بہتر اسکریننگ، توسیع شدہ طبی سہولیات اور عوام میں بڑھتی ہوئی آگاہی کا نتیجہ ہے۔صوباء وزیر خلیق الرحمان نے کہا ہیکہ دسمبر 2023 تک صوبہ خیبر پختونخوا میں 06 ایچ آئی وی علاج و اسکریننگ مراکز فعال تھے۔ جنوری 2024 میں محکمہ صحت نے 07 مزید مراکز کا افتتاح کیا، جس سے صوبہ بھر میں تشخیصی اور علاج کی سہولیات تک رسائی میں نمایاں بہتری آئی۔ ان مراکز کے قیام کے ساتھ ہی صوبہ بھر میں بڑے پیمانے پر عوامی آگاہی مہم بھی شروع کی گئی، جس کے نتیجے میں پوشیدہ کیسز کی نشاندہی میں خاطر خواہ اضافہ ہوا۔آئی بی بی ایس سروے اور کامن مینجمنٹ یونٹ (CMU) کے تخمینوں کے مطابق خیبر پختونخوا میں ایچ آئی وی کے000 35, سے زائد کیسز موجود ہیں، جن میں سے اب تک ,600 9کیسز کی باقاعدہ شناخت ہو چکی ہے۔ محکمہ صحت اور صوباء حکومت خیبر پختونخوا اس امر کے لیے پرعزم ہے کہ زیادہ سے زیادہ پوشیدہ کیسز کو اسکریننگ کے ذریعے سامنے لا کر انہیں علاج کے نظام میں شامل کیا جائے۔ جتنی زیادہ اسکریننگ ہوگی، اتنے ہی زیادہ کیسز سامنے آئیں گے، اور بروقت تشخیص ہی بیماری کے مزید پھیلاؤ کو روکنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ایچ آئی وی/ایڈز کا علاج صوبے کے تمام 13 علاج مراکز میں زندگی بھر مفت فراہم کیا جا رہا ہے، جس کے لیے گلوبل فنڈ کا بھرپور تعاون حاصل ہے۔صوباء وزیر نے واضح کیا کہ محکمہ صحت علاج کی فراہمی کے ساتھ ساتھ آگاہی اور بچاؤ کی سرگرمیوں کو بھی مسلسل مزید مضبوط بنا رہا ہے، اور یہ ایک حوصلہ افزا امر ہے کہ عوام کی بڑی تعداد اب خود آگاہی کے تحت ٹیسٹنگ اور علاج کے لیے مراکز سے رجوع کر رہی ہے۔محکمہ صحت یکم دسمبر سے عالمی ایڈز ڈے کے حوالے سے ایک ماہ پر مشتمل خصوصی آگاہی سرگرمیوں کا آغاز کرے گا۔ محکمہ صحت اور صوبائی حکومت پر عزم ہے کہ بیماریوں کے علاج اور طبی صحولیات کے ساتھ ساتھ عوام میں شعور اور اگاہی کے حوالے سے بھی کام ہو رہا ہے تاکہ عوام اور محکمہ صحت مل کر ایک صحتمند اور ترقی یافتہ معاشرے کی ضمانت بن سکیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
