ویمن یونیورسٹی مردان میں خیبر پختونخوا کے این ایف سی شیئر اور ضم شدہ اضلاع کے مالی مسائل پر سیمینار کا انعقاد

ویمن یونیورسٹی مردان نے وزیر اعلیٰ/چانسلر حکومت خیبر پختونخوا کی ہدایات کی روشنی میں “این ایف سی شیئر اور چیلنجز آف خیبر پختونخوا” کے موضوع پر ایک آگاہی سیمینار کا انعقاد مین ہال میں کیا۔ اس سیمینار کا مقصد صوبے کی آئینی حیثیت، این ایف سی ایوارڈ میں اس کے جائز حق، ضم شدہ اضلاع کی مالی محرومی، اور انتظامی و مالی انضمام کے درمیان موجود خلا سے متعلق آگاہی فراہم کرنا تھا۔

تقریب کی صدارت وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے سابق مشیر برائے خزانہ و توانائی حمایت اللہ خان نے کی جنہوں نے اپنے وسیع تجربے کی
بنیاد پر صوبے کے مالی حقوق، این ایف سی میں صوبے کے جائز مطالبات، ضم شدہ اضلاع کی تاریخِ محرومی، اور مالی انضمام میں تاخیر کے سبب ترقیاتی و انتظامی مسائل پر جامع روشنی ڈالی۔ انہوں نے اٹھارہویں آئینی ترمیم کے بعد صوبائی مالی خودمختاری، وسائل کی منصفانہ تقسیم اور مساوی وفاقیت کے تناظر میں درپیش چیلنجز کی اہمیت بھی اجاگر کی۔
وائس چانسلر ویمن یونیورسٹی مردان، پروفیسر ڈاکٹر رضیہ سلطانہ نے اپنے خطاب میں آئندہ 4 دسمبر کو اسلام آباد میں منعقد ہونے والے این ایف سی اجلاس کے تناظر میں صوبے کے مالی مسائل سے متعلق طلبہ، اساتذہ اور علمی حلقوں کو باخبر رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ویمن یونیورسٹی مردان قومی اور صوبائی پالیسی معاملات پر تحقیقی و علمی مباحثے کو فروغ دینے میں اپنا کردار مؤثر طریقے سے ادا کرتی رہے گی۔ سیمینار میں مختلف شعبہ جات کے اساتذہ، انتظامی عملے اور بڑی تعداد میں طلبہ نے شرکت کی۔ شرکاء نے این ایف سی شیئر کی عدم فراہمی کے باعث پیدا ہونے والے ترقیاتی مسائل، ضم شدہ اضلاع کے مالی حقوق اور صوبے کو درپیش مالی مشکلات پر مفصل گفتگو میں حصہ لیا۔ ویمن یونیورسٹی مردان صوبے اور ملک کے اہم سماجی و معاشی مسائل پر تحقیق اور مباحثے کو فروغ دینے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتی ہے۔

مزید پڑھیں