خیبر پختونخوا کے وزیر صحت خلیق الرحمٰن نے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس، پشاور کے شعبہ امراضِ چشم (آفتھلمولوجی) کے یونٹس اور وارڈز کا دورہ کیا اور مریضوں کو فراہم کی جانے والی سہولیات اور خدمات کا جائزہ لیا

خیبر پختونخوا کے وزیر صحت خلیق الرحمٰن نے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس، پشاور کے شعبہ امراضِ چشم (آفتھلمولوجی) کے یونٹس اور وارڈز کا دورہ کیا اور مریضوں کو فراہم کی جانے والی سہولیات اور خدمات کا جائزہ لیا۔اس موقع پر ہسپتال کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر شہزاد اکبر نے وزیر صحت کو جدید آنکھوں کے علاج کے متعلقہ یونٹس کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے شعبہ امراضِ چشم کی کارکردگی، دستیاب سہولیات، مریضوں کے ہجوم اور فراہم کی جانے والی خدمات کے معیار سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیر صحت نے ماہر ڈاکٹروں، پیرا میڈیکل سٹاف اور جدید آلات کی مدد سے مریضوں کو معیاری علاج فراہم کرنے، وارڈز اور شعبوں کے مختلف حصوں کی صفائی سمیت مجموعی خدمات اور مریضوں کی دیکھ بھال پر اطمینان کا اظہار کیا۔اس موقع پر وزیر صحت نے ایک اہم منصوبے کا اعلان کیا جس کے تحت محکمہ صحت محکمہ ایلیمنٹری و سیکنڈری ایجوکیشن کے ساتھ مل کرسکولوں میں بچوں کے مفت آنکھوں کے معائنے کے لیے ماہر امراضِ چشم فراہم کرے گا۔ اس اقدام کا مقصد بچوں میں کم عمری میں نظر کی کمزوری اور دیگر آنکھوں کے امراض کی بروقت تشخیص کرنا ہے تاکہ ابتدائی مرحلے میں ہی علاج ممکن ہو اور مستقبل میں پیچیدگیوں سے بچا جا سکے۔بعد ازاں وزیر صحت کو ہسپتال کی مجموعی سہولیات اور بالخصوص شعبہ امراضِ چشم کے بارے میں ایک جامع بریفنگ دی گئی۔ وزیر صحت نے ہسپتال انتظامیہ کو یقین دہانی کرائی کہ آنکھوں کے علاج کے شعبے کی بہتری کے لیے تمام درکار وسائل ترجیحی بنیادوں پر فراہم کیے جائیں گے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جدید اور ضروری طبی آلات، جو تشخیص اور علاج کے عمل کو تیز کر سکیں، فوری طور پر فراہم کیے جائیں گے۔وزیر صحت نے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر بڑی تعداد میں مریضوں کا آنا اس بات کا ثبوت ہے کہ عوام کو شعبہ امراضِ چشم کی خدمات پر بھرپور اعتماد ہے، جو چوبیس گھنٹے انتہائی محنت اور لگن کے ساتھ کام کر رہا ہے۔ انہوں نے ہسپتال انتظامیہ اور طبی عملے کو ہدایت کی کہ وہ ایمانداری، جذبہ خدمت اور خوش اخلاقی کے ساتھ فرائض سرانجام دیں کیونکہ مریضوں کا اطمینان بنیادی طور پر عملے کے رویے اور پیشہ ورانہ طرزِ عمل سے وابستہ ہوتا ہے۔عملے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر صحت نے کہا کہ ڈاکٹرز موجودہ مشکل حالات میں فرنٹ لائن وارئیرز کا کردار ادا کر رہے ہیں اور صحت کے نظام کو مضبوط بنانے میں ان کا کردار نہایت اہم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صحت کے شعبے میں بہتری ایک اجتماعی ذمہ داری ہے اور اس کے لیے تمام متعلقہ اداروں کے درمیان مضبوط ٹیم ورک اور ہم آہنگی ناگزیر ہے۔وزیر صحت نے اس عزم کا بھی اعادہ کیا کہ بدعنوانی اور وسائل کے ضیاع کے خلاف حکومت کی زیرو ٹالرنس پالیسی برقرار رہے گی کیونکہ صوبہ اس وقت معاشی دباؤ کا سامنا کر رہا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ دستیاب وسائل کو شفاف انداز میں اور مؤثر طور پر عوامی فلاح کے لیے استعمال میں لایا جائے۔

مزید پڑھیں