خیبرپختونخوا کے وزیر قانون، پارلیمانی امور اور انسانی حقوق آفتاب عالم ایڈووکیٹ کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کااجلاس پشاور میں منعقد ہوا جس میں مختلف قانونی مسودوں میں ضروری ترامیم پر غور کیا گیا

خیبرپختونخوا کے وزیر قانون، پارلیمانی امور اور انسانی حقوق آفتاب عالم ایڈووکیٹ کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کااجلاس پشاور میں منعقد ہوا جس میں مختلف قانونی مسودوں میں ضروری ترامیم پر غور کیا گیا۔اجلاس میں سیکرٹری محکمہ قانون اختر سعید ترک، سیکرٹری محکمہ اسٹیبلشمنٹ سید ذوالفقار شاہ،سیکرٹی محکمہ منصوبہ بندی و ترقی عدیل شاہ،سیکریٹری معدنیات و معدنی ترقی عامر لطیف سمیت ایڈوکیٹ جنرل آفس، خزانہ، قانون، اوقاف، بورڈ آف ریونیو, معدنیات و معدنی ترقی اورلائیو اسٹاک سمیت دیگر متعلقہ محکموں کے حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں خیبر پختونخوا کلائمٹ ایکشن بورڈ (ترمیمی) ایکٹ، 2025 پر غور کیا گیا، جس کا مقصد صوبے کے ماحولیاتی انتظامی ڈھانچے کو مزید فعال کرنا ہے۔ بریفنگ دیتے ہوئے محکمہ ماحولیات کے حکام نے بتایا کہ مذکورہ نظرثانی شدہ ایکٹ صوبے کے لیے خیبر پختونخوا کلائمیٹ کونسل کا قیام، ایمرجنسی اینڈ ریہیبلیٹیشن فنڈ کا تعارف، اور کلائمیٹ ایکشن بورڈ (CAB) کو ایک ایگزیکٹو بورڈ کے طور پر تشکیل دینے کا عمل شامل کرتا ہے۔ یاد رہے کہ اصل کلائمیٹ ایکشن بورڈ ایکٹ، 2025 کو صوبائی اسمبلی نے 02 ستمبر 2025 کو منظور کیا ہے، جو ایک متوازن حکومتی اور نجی شعبے کی نمائندگی کا حامل اپنی نوعیت کا پہلا ذیلی قومی ادارہ ہے، جو مؤثر فیصلہ سازی کے لیے تکنیکی مدد فراہم کرتا ہے اور مالی طور پر آزاد ہے جس سے حکومتِ خیبر پختونخوا پر کم سے کم بوجھ پڑتا ہے۔ ترمیم میں سیکشن 2(c)-i اور سیکشن 8-A کے ذریعے خیبر پختونخوا کلائمیٹ کونسل کے قیام کی تجویز دی گئی ہے۔۔ شرکائے اجلاس نے مجوزہ قوانین کے مختلف پہلوؤں، قانونی تقاضوں، تکنیکی امور اور عملدرآمدی پہلوؤں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور بہتری کے لیے اپنی سفارشات پیش کیں۔خیبر پختونخوا منرلز ڈیولپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی بل 2025 کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ اس کا مقصد صوبے میں معدنی وسائل کے مؤثر استعمال، شفاف انتظام اور پائیدار ترقی کو فروغ دینا ہے۔ مجوزہ قانون کمپنی کی ساخت، طریقہ کار، مالیاتی نظم و ضبط اور وسائل کے منصفانہ استعمال کے حوالے سے جامع فریم ورک فراہم کرے گا۔خیبر پختونخوا اینیمل ہیلتھ بل 2025 پر گفتگو کرتے ہوئے متعلقہ حکام نے بتایا کہ یہ بل صوبے میں جانوروں کی صحت کے نظام کو جدید تقاضوں کے مطابق استوار کرنے، بیماریوں کی روک تھام، ویٹرنری خدمات کی بہتری اور لائیو اسٹاک سیکٹر کو مضبوط بنانے کے لیے نہایت اہم ہے، جس سے زرعی معیشت کو بھی تقویت ملے گی۔وزیر قانون آفتاب عالم ایڈووکیٹ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت عوام کے وسیع تر مفاد میں جامع اور موثر قانون سازی کے لیے پرعزم ہے، اور کمیٹی میں زیر بحث آنے والے تمام مسودات کو درپیش قانونی و تکنیکی مسائل کو حل کرنے کے بعد جلد ہی صوبائی کابینہ کو ارسال کر دیا جائے گا۔

مزید پڑھیں