خیبرپختونخوا توانائی کے شعبے میں تیزی سے خود کفالت کی جانب گامزن ہے ، شفیع جان

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ شفیع جان نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا توانائی کے شعبے میں تیزی سے خود کفالت کی جانب گامزن ہے صوبائی حکومت نے پیڈو کے ذریعے اپنے وسائل سے رواں سال 63 میگاواٹ کے حامل پن بجلی کے تین منصوبے مکمل کئے جن سے سالانہ صوبائی حکومت کو 4.4 ارب روپے آمدن ہوگی اپنے دفتر سے جاری بیان میں معاون خصوصی شفیع جان نے کہا کہ وزیر اعلی سہیل آفریدی کی قیادت میں صوبائی حکومت گورننس اور ترقیاتی کاموں میں دیگر صوبوں سے آگے ہے۔ بانی چیئرمین عمران خان کے ویژن کے مطابق توانائی کے شعبے میں تاریخی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں ، صوبائی حکومت نے رواں سال63میگاواٹ کے تین اہم پن بجلی منصوبے 40.8میگاواٹ کوٹودیر،11.8میگاواٹ کروڑہ شانگلہ اور10.2میگاواٹ جبوڑی مانسہرہ کامیابی کے ساتھ مکمل کرلئے ، جبکہ مقامی لوگوں کو سستی اور بلا تعطل بجلی کی فراہمی کے لئے چھوٹے چھوٹے پن بجلی منصوبوں پر بھی کام جاری ہے ، انھوں نے دیگر صوبوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دیگر صوبے صرف اعلانات تک کام کر رہے ہیں جبکہ پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت عملی اقدامات پر یقین رکھتی ہے یہی وجہ ہے کہ توانائی کے شعبے میں صوبائی حکومت نے انقلابی اقدامات کئے ہیں۔ صوبائی حکومت کا مٹلتان تا مدین تک 40 کلومیٹر ٹرانسمشن لائن بچھانے پر بھی کام جاری ہے جس سے صنعتوں کو سستی بجلی فراہم کی جائے گی ۔ شفیع جان نے کہا ہے کہ صوبے میں پاکستان تحریک انصاف کی منتخب اور جمہوری حکومت قائم ہے،اگر وفاق گورنر راج لگانے کا شوق رکھتا ہے تو شوق سے لگا لے مگر اسے یہ حقیقت تسلیم کرنا ہوگی کہ خیبر پختونخوا میں عوامی مینڈیٹ کے تحت حکومت چل رہی ہے، وفاق اور پنجاب حکومت کی جانب سے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو بانی چیئرمین عمران خان سے جیل میں بلاجواز ملاقات سے روکا جا رہا ہے، وزیر اعلیٰ کے وفاق کے ساتھ اتنے ہی ورکنگ ریلیشنز ہیں جتنے آئینی طور پر ہونے چا ہئے،انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی عدالتی احکامات کے تحت بانی چیئرمین عمران خان سے ملاقات کے لیے دس مرتبہ اڈیالہ جیل گئے مگر ہر بار انہیں ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی بدقسمتی سے پنجاب حکومت اور اڈیالہ جیل سپرنٹنڈنٹ آئین، قانون اور واضح عدالتی احکامات کو تسلیم نہیں کر رہے،شفیع جان نے کہا کہ پنجاب حکومت کا یہ غیر جمہوری رویہ سیاسی انتقام اور کھلی فسطائیت کی عکاسی کرتا ہے۔ بانی چیئرمین عمران خان کو سیاسی انتقام کے تحت ناجائز طور پر قید میں رکھا گیا ہے، جبکہ اڈیالہ جیل کے باہر عمران خان کی بہنوں، وکلا اور پارٹی قیادت پر واٹر کینن کا استعمال بھی کھلی فسطائیت کا ثبوت ہے،انہوں نے کہا کہ سیاسی اختلاف کو طاقت کے زور پر دبانا انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے، وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے شفیع جان نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے دھاندلی کے ذریعے عوام کے ووٹ کے حق پر ڈاکہ ڈالا ہے۔ دھاندلی، بدعنوانی اور بدترین طرز حکمرانی کے باعث مسلم لیگ (ن) اپنی عوامی مقبولیت کھو چکی ہے،

مزید پڑھیں