کوہستان جرگہ کا پالیسی میں وضاحت اور پائیدار جنگلاتی نظم و نسق کا مطالبہ، سکریٹری جنید خان نے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا

کوہستان فارسٹ ڈویژن سے تعلق رکھنے والے ایک نمائندہ وفد نے ثقافتی روایت کے مطابق جرگہ کی صورت میں سیکرٹری محکمہ موسمیاتی تبدیلی، جنگلات، ماحولیات و جنگلی حیات، خیبرپختونخوا جنید خان سے ملاقات کی۔ ملاقات کا مقصد کوہستان ریجن میں جنگلات کے مالکان کو درپیش مسائل اور پائیدار جنگلاتی انتظام کے اہم پہلوؤں پر تفصیلی غور و خوض تھا۔اس نمائندہ وفد میں کوہستان سے تعلق رکھنے والے اراکینِ صوبائی اسمبلی سجاد اللہ، سردار ریاض اور فضل حق کے علاوہ مقامی سٹیک ہولڈرز پر مشتمل چوبیس رکنی جرگہ شامل تھا۔ یہ اجلاس درحقیقت علاقے کی اجتماعی آواز کا مظہر تھا، جس میں ایک طرف روزگار کے تحفظ کی فکر نمایاں تھی تو دوسری جانب جنگلاتی وسائل کے تحفظ کا عزم بھی جھلکتا نظر آیا۔جرگہ اجلاس میں چیف کنزرویٹر فارسٹ ریجن ون و ٹو احمد جلیل، شوکت فیاض اور محکمہ جنگلات کے دیگر سینئر افسران بھی شریک ہوئے، جن کی موجودگی نے اجلاس کو ادارہ جاتی وقار اور فنی بصیرت فراہم کی۔جرگہ ارکان نے اپنے مؤقف میں نشاندہی کی کہ موجودہ پالیسی فریم ورک کے تحت جنگلات سے قانونی طور پر حاصل کی گئی لاکھوں مکعب فٹ لکڑی مختلف مقامات پر پڑی ہوئی ہے، جبکہ بڑی مقدار منڈیوں تک پہنچ چکی ہے۔ انہوں نے اس امر پر تشویش کا اظہار کیا کہ اس ذخیرے میں شامل حکومت کا بیس فیصد حصہ بھی تاخیری طریقہ کار کے باعث خراب ہونے اور ضائع ہونے کے خطرے سے دوچار ہے۔ جرگہ نے زور دیا کہ پالیسی کو اس کی اصل روح کے مطابق بحال کیا جائے، کیونکہ طویل غیر یقینی صورتحال نہ صرف معاشی نقصان بلکہ قومی وسائل کے ضیاع کا سبب بن رہی ہے۔وفد نے مزید کہا کہ مانیٹرنگ کے نام پر بعض مراحل کو بلاجواز بار بار دہرایا جا رہا ہے، جس کے نتیجے میں نجی املاک اور سرکاری وسائل دونوں متاثر ہو رہے ہیں۔ جرگہ نے ایک جامع، شفاف اور یک وقتی مانیٹرنگ نظام اپنانے کی تجویز دی تاکہ کارکردگی، اعتماد اور شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔ایک اور اہم تجویز کے طور پر جرگہ نے مطالبہ کیا کہ حکومت کے بیس فیصد حصے کو ٹرانزٹ ڈپو میں علیحدہ کیا جائے اور مالکان کا حصہ فوری طور پر واگزار کیا جائے۔ اس اقدام سے نہ صرف بروقت منڈیوں تک ترسیل ممکن ہو گی بلکہ جنگلات کے مالکان کو مالی دباؤ سے نجات ملے گی اور منصفانہ وسائل کی تقسیم کا اصول بھی برقرار رہے گا۔جرگہ کے تحفظات کا جواب دیتے ہوئے سیکرٹری جنید خان نے بالخصوص اراکینِ صوبائی اسمبلی اور جرگہ کے معززین کو یقین دلایا کہ پالیسی پر عملدرآمد میں درپیش قانونی پیچیدگیوں اور انتظامی رکاوٹوں کو باہمی مشاورت کے ذریعے دور کیا جائے گا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ جرگہ کے منتخب نمائندے آئندہ ہفتے چیف کنزرویٹر فارسٹ ریجن ٹو سے ملاقات کر کے قابلِ عمل حل تجویز کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ ورکنگ پلان اور مانیٹرنگ فریم ورک کے تفصیلی جائزے کے لیے ایک دوسرا جرگہ اجلاس منعقد کیا جائے گا، اور اگر حتمی سفارشات کے لیے صوبائی کابینہ کی منظوری درکار ہوئی تو بلا تاخیر سمری کی صورت میں صوبائی حکومت کو ارسال کی جائے گی۔آخر میں جنید خان نے کوہستان کے نمائندہ وفد کو محکمہ جنگلات کی جانب سے مکمل تعاون اور ادارہ جاتی حمایت کا یقین دلایا۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومتِ خیبرپختونخوا، وزیراعلیٰ محمد سہیل آفریدی کے وژن“گرین خیبرپختونخوا”کے تحت، نہ صرف کوہستان بلکہ صوبے کے تمام اضلاع میں جنگلاتی مسائل کے حل اور پائیدار جنگلاتی رقبے کے فروغ کے لیے اپنی تمام تر توانائیاں بروئے کار لائے گی، تاکہ آنے والی نسلوں کے لیے روزگار اور فطری حسن دونوں محفوظ رہ سکیں۔

مزید پڑھیں