خیبر پختونخواکے وزیر کھیل، امور نوجوانان،سائنس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر نجیب اللہ نے صوبے کے مختلف سپورٹس کمپلیکس میں ناقص مٹیریل کے استعمال اور سکیموں میں تاخیری حربوں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے محکمہ کھیل کے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ جن ٹھیکیداروں نے فنڈز جاری ہونے کے باوجود منصوبوں پر تعمیراتی کام مکمل نہیں کیا ان کے خلاف قانونی کاروائی کر کے ان سے فنڈز کرنے کے ساتھ بلیک لسٹ کیاجائے۔ وہ اپنے دفتر میں بنوں ٹاؤن شپ میں بیڈمنٹن ہال سکیم کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ نگران وزیر کو مذکورہ سکیم پر متعلقہ افسران نے تفصیلی بریفنگ دی نگران وزیرنے بنوں بیڈمنٹن ہال سکیم پر اب تک ہونے والے تعمیراتی کام اور ناقص مٹیریل کے استعمال پرعدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے محکمہ کھیل کے افسران پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی اور مذکورہ سکیم سمیت دیگر کھیلوں کے منصوبوں کی اصل حقیقت جانچنے کا ٹاسک دیا گیا۔کمیٹی ممبران نگران وزیر کھیل کو تمام سکیموں پر اب تک ہونے والے کام کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کریں گے اور صوبے میں محکمہ کھیل کی جاری سکیموں کا جائزہ لینے کے لیے دور ہ کریں گے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ اکثر ٹھیکیداروں کو 70 فیصد فنڈز جاری ہوئے ہیں لیکن تعمیراتی کام 10 فیصد بھی مکمل نہیں ہوا ہے ان کے خلاف فوری کارروئی کی جائے جب تک تعمیراتی کام مکمل نہیں ہوتا ٹھیکیداروں کو ایڈوانس میں فنڈز ریلیز نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس نظام کو ہم نے ٹھیک کرنا ہے باہر سے کوئی نہیں آئے گا سرکار کے فنڈز کو غلط طریقے سے استعمال نہیں ہونے دیں گے ان سکیموں پر کروڑوں روپے خرچ ہوئے ہیں تمام منصوبوں کی میں خود نہیں نگرانی کر رہا ہوں اور تمام حقائق کو دیکھوں گا۔انہوں نے بیڈمنٹن ہال سکیم کے حوالے سے بریفنگ کو دس دن بعد دوبارہ پیش کرنے کی ہدایت بھی جاری کی۔