خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات، ثقافت و سیاحت بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے کہا کہ ماحولیاتی و غذائی تحفظ باہم جڑے ہوئے ہیں، بہتر ماحولیاتی تحفظ سے غذائی قلت جیسے اہم مسئلے کو کم کیا جاسکتا ہے، 800 ملین افراد بھوکا سونے پر مجبور ہیں جبکہ 1.9 بلین افراد کئی گنا زیادہ غذا ضائع کرتے ہیں، ترقیافتہ اور ترقی پزیر ممالک کے درمیان عدم توازن ہے، ترقیافتہ ممالک میں تمام چیزوں کی بہتات ہے جبکہ غریب ممالک سہولیات کو ترس رہے ہیں، ماحولیاتی تبدیلیوں نے اس عدم توازن کو مزید بڑھا دیا ہے، ترقی پزیر ممالک کو ماحولیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات کا سامنا ہے جس سے غذائی قلت جیسے سنگین خطرات لاحق ہو گئے ہیں، صاف پانی ناپید ہوتا جارہا ہے، غریب و مالدار ممالک کے درمیان وسائل کے عدم توازن کو کم کرنا ہوگا، خیبرپختونخوا میں غذا و ماحول سے متعلق بھرپور اقدامات کے ساتھ ساتھ آگاہی کی بھی اشد ضرورت ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی یوم خوراک کی مناسبت سے ماحولیاتی و غذائی تحفظ سے متعلق آگاہی تقریب، واک و انڈس ریور صفائی مہم کے افتتاح کے موقع پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا. تقریب میں ادارہ خوراک و زراعت اقوام متحدہ کی نمائندہ فلورنس رولے، انٹرنیشنل پروگرام آفیسر فرخ ٹائروو، خیبرپختونخوا ثقافت و سیاحت اتھارٹی کے حکام اور کالج و یونیورسٹی کے طلباء و طالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی. بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے کہا کہ ماحول دوست اقدامات کے لئے گڈ گورننس پر عمل پیرا ہونا ہوگا اور سب کو جانفشانی سے اپنے فرائض نبھانے ہوں گے، انہوں نے کہا کہ 1985 میں میرے مرحوم والد میاں جمال شاہ کاکاخیل نے بطورِ وفاقی وزیر اس کنڈ پارک کا افتتاح کیا تھا اور یہ اس وقت کا ایک بہترین پارک تھا جو آج زوال پزیر نظر آیا اس لئے کنڈ اور منگلوٹ نیشنل پارک کو بحال کرنے کے لئے اقدامات کریں گے، یہ خیبرپختونخوا کی خوبصورتی ہے جو عدم توجہ کی وجہ سے زوال پزیر ہیں، انہوں نے کہا کہ ہمیں ان اقدار کی طرف واپس جانا ہوگا جو ہمیں ماحول کا تحفظ و دیگر اسلوب سکھاتی ہیں، ہمارے آباو اجداد جو بہترین ماحول ہمیں دے کر گئے وہ ہمیں بہتر انداز میں اگلی نسلوں تک پہنچانا ہے. میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں ماحول دوست اور ذمہ دارانہ سیاحت کی ضرورت ہے اور کہا کہ قدرتی ماحول کا تحفظ اولین ترجیح ہونا چاہیے۔