نگران وزیر کھیل نے صوبے میں کھیلوں کے منصوبوں کی موثر فیزیبلٹی کی ہدایت

خیبر پختونخوا کے نگران وزیر کھیل امور نوجوانان سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر نجیب اللہ نے محکمہ کھیل کے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ صوبے میں کھیلوں کے منصوبوں اور سکیموں کے لیے کمیٹی رپورٹ کے بعد فیزیبلٹی ہوگی تاکہ کھیلوں کے منصوبوں سے عام عوام مستفید ہو سکیں جبکہ ایک ایسا طریقہ کار تیار کیا جائے جس کے تحت سکیموں کی مینٹیننس اور پائیداری دیر تک قائم رہے انہوں نے ڈیرہ اسماعیل خان میں مختلف مقامات اوپن ائیر جیم کے نصب آلات کی ابتر صورتحال پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مزید ہدایت جاری کی کہ مستقبل میں ایسے ٹھوس اقدامات کئے جائے تاکہ کھیلوں کے آلات محفوظ رہ سکیں کیونکہ ان منصوبوں پر حکومت کے کروڑوں روپے خرچ ہوتے ہیں، انہوں نے یہ ہدایات ضلع ڈیرا اسماعیل خان میں کھیلوں کے مختلف مکمل اور جاری منصوبوں کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں، نگران وزیر کھیل کو اس موقع پر ڈی آئی خان میں محکمہ کھیل کے مختلف منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی اجلاس میں بتایا گیا کہ اس وقت ضلع میں کل 30 سکیمیں ہیں جن میں 23 مکمل اور سات پر کام جاری ہے ڈی آئی خان سٹیڈیم میں ٹائٹن ٹریک کی اوپر سے سطح خستہ خالی کا شکار ہے جس پر نگران وزیر کھیل نے ہدایت کی کہ متعلقہ ٹھیکیدار کے ساتھ اس سلسلے میں قانونی کاروائی کی جائے اجلاس میں رتہ کلاچی فٹ بال گراؤنڈ میں واٹر سپلائی اور لائٹس کی خرابی پر بھی گفتگو ہوئی نگران وزیر نے 15 دنوں میں مذکورہ گراؤنڈ کی واٹر سپلائی اور لائٹس کا مسئلہ حل کرنے کی ہدایت کی اجلاس میں رتہ کرکٹ سٹیڈیم، ڈی آئی خان سوئمنگ پول کی دوبارہ بحالی، بیڈ منٹن ہال، بیساکھی فٹ بال سٹیڈیم، بیڈمنٹن ہال نیلی کوئی، بیڈمنٹن ہال لاء کالج، فیمیل انڈور فیسلٹی کے قیام سکواش کورٹ، کرکٹ اکیڈمی، رتہ کلاچی فٹ بال سٹٹیڈیم پنیالہ، فٹ بال پلے گراؤنڈ ڈگری کالج پنیالہ، تحصیل گراؤنڈ پہاڑپورہ، دربن اور پورووا، ولی بال، باسکٹ بال اور دیگر سکیموں میں سہولیات کے فقدان اور مسائل سمیت ان سکیموں کی کل لاگت اور اس میں بہتری لانے کے لیے مختلف تجاویز بھی سامنے لائی گئی، نگران وزیر کھیل ڈاکٹر نجیب اللہ خان نے کہا کہ مختلف پبلک مقامات پر کھیلوں کے نصب سامان کی دیر پا تحفظ کے لیے عام لوگوں کو قائل کریں حکومت نے اوپن ائیر جیم اپ لوگوں کے فائدے کے لیے قائم کیے ہیں ان کی حفاظت کرنا آپ لوگوں پر بھی فرض ہے انہوں نے مزید کہا کہ کھیل کی سکیموں اور منصوبوں کی ڈیجیٹائزیشن کے لیے اقدامات کئے جائیں اور ماہانہ کارکردگی اجلاسوں کی انعقاد کو بھی یقینی بنایا جائے۔

مزید پڑھیں