خیبر پختونخوا کے نگران وزیر برائے فنی تعلیم،صنعت وحرفت اور امور ضم اضلاع ڈاکٹر عامر عبد اللہ نے جمعرات کے روز حیات آباد پشاور میں فنی تعلیم و تربیت کے اداروں ایڈوانس ٹیکنیکل ٹریننگ سنٹر اور زنانہ گورنمنٹ ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل سنٹر کا دورہ کیا اور وہاں پر تربیتی سرگرمیوں کا جائزہ لیا۔نگران وزیر نے دورے کے موقع پر ایڈوانس ٹیکنیکل ٹریننگ سنٹر میں مختلف تربیتی ورکشاپس کا معائنہ کیا اور وہاں پر مختلف تربیتی ٹریڈز میں فراہم ہونے والی ہنرمندانہ کورسز میں دلچسپی کا اظہار کیا۔انھوں نے اس موقع پر مقامی ضروریات و امکانات کو مد نظر رکھتے ہوئے اہمیت کے حامل نئے کورسز متعارف کرنے پر زور دیا اور ہدایت کی کہ ادارہ مختلف دیگر اداروں کو فراہم کی جانے والی اپنی کنسلٹنسی خدمات کے ذریعے اپنی امدن کو پیدا کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے۔انھوں نے ادارے کی جانب سے شمسی توانائی کے سلسلے میں انتہائی مناسب اخراجات پر گاڑیوں کی ممکنہ سولرائزیشن کے منصوبے پراطمینان کا اظہار کیا۔نگران وزیر نے دورے کے موقع پر زنانہ گورنمنٹ ٹیکنیکل ٹریننگ سنٹر میں خواتین کی سہولت کیلئے ڈیکیئر سنٹر کے قیام کی ہدایت کی جبکہ مزکورہ زنانہ تربیتی ادارے میں موجود ٹیکسٹائل مشینوں کا معائنہ بھی کیا اور انھیں ان کی افادیت کے بارے میں تفصیلات فراہم کی گئیں۔ نگران وزیر نے اس موقع پر ہدایت کی کہ مزکورہ نوعیت کے غیر استعمال شدہ ٹیکسٹائل مشینوں کو استعمال میں لانے کیلئے قابل عمل منصوبہ انھیں ارسال کیا جائے تاکہ ان تمام مشینوں کو کارمد بنایا جاسکے۔قبل ازیں نگران وزیر نے گورنمنٹ ایڈوانس ٹیکنیکل ٹریننگ سنٹر میں فنی تربیتی اداروں کے سربراہان کیمنعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ہدایت کی کہ وہ اپنے تجربات اور صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے ادارہ جاتی کارکردگی کی بہتری پر توجہ دیں اور جدید دور کے چیلنجز کو بھانپتے ہوئے قوم کے بچوں کی روشن مستقبل کیلئے معیاری تربیت کی فراہمی کو یقینی بنائے کیونکہ صوبے کے ہنرمند افرادی قوت کو باصلاحیت بنانے کی ساری زمہ داری ان کے کندھوں پر ہے۔ نگران وزیر کا کہنا تھا کہ عالمی تجربات کے مطابق فنی تربیتی نظام کی بہتری میں ادارہ جاتی اعتبار سے زیر تربیت طلبا کی صلاحیتوں کو ابھارنا اور اساتذہ کی اپنی استعداد کار میں بہتری لانا دو اہم ستون تصور کئے جاتے ہیں تاہم اداروں کی کارکردگی میں مزید بہتری لانے کیلئے ادارہ جاتی طور اخلاقیاتی صلاحیتیں اپنانا،مقامی معاشرے کیلئے ادارے کی اہمیت کو واضح کرنا،مقامی آبادی کی تربیتی ضروریات کو محسوس کرنا، ادارے کو دیگر شعبوں کیلئے اشتراکی اہمیت اور فائدے کا آئینہ دار بنانا،لوگوں سے مناسب رویہ اپنانا اور دی گء پالیسی پر عمل پیرا ہونا ایسے رہنما اصول ہیں جن کی بدولت ہمارے ادارے مزید ترقی کرسکتے ہیں۔انھوں نے امید ظاہر کی کہ فنی تعلیمی اداروں کے سربراہان ترقی یافتہ دنیا میں تسلیم کی گئی ان اصولوں کو اپنے اداروں میں اپنائیں گے اور صوبے میں فنی تربیت کے نظام کو آگے لے جانے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔نگران وزیر کو اس موقع پر سکھائے جانے والے کورسز،اور ادارے کے دیگر امور کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔