سائنس اور ٹیکنالوجی کی تعلیم ملک کی ترقی کے لئے ضروری ہے، خیبر پختونخوا کے نگران وزیر

خیبر پختونخوا کے نگران وزیر کھیل امور نوجوانان سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر نجیب اللہ خان مروت نے کہا ہے کہ سائنس مضامین کے اساتذہ روایات سے ہٹ کر ٹیکنیکل اور تجرباتی تعلیم پر توجہ دیں تاکہ طلباء سائنس و ٹیکنالوجی میں ملک وقوم کا نام روشن کریں، تعلیمی اداروں کے اساتذہ کی محنت کے بغیر طلباء کیلئے سائنس اور ٹیکنالوجی کی تعلیم حاصل کرنا انتہائی مشکل ہے، دور حاضر کے تقاضوں کو مد نظر رکھ کر طلباء کیلئے سائنس اور ٹیکنالوجی کی تعلیم حاصل کرنااورٹیکنالوجی کی موجودہ دوڑ میں سائنس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تعلیم پر خصوصی توجہ دینا ناگزیر ہے، ملک کے معاشی استحکام اور ترقی میں سائنس اور ٹیکنالوجی کی تعلیم ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت اختیار کر چکی ہے۔ نگران صوبائی وزیر نے ان خیالات کا اظہار روٹس میلینیم سکول پشاور میں سائنس مضامین کے مختلف تعلیمی اداروں کے اساتذہ اور لیکچرز کی دو روزہ استعداد کار بڑھانے کی تربیتی ورکشاپ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں سیکرٹری سائنس انفارمیشن ٹیکنالوجی زکاء اللہ خٹک، ڈائریکٹر جنرل سجاد حسین شاہ سمیت سکول پرنسپل تہمینہ خالد،ورکشاپ کے شرکاء، اساتذہ اور طلباء نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے نگران وزیر ڈاکٹر نجیب اللہ خان مروت نے کہا کہ درس و تدریس بہت عظیم اور اہم شعبہ ہے جو کسی بھی ملک کو ترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑا کر سکتا ہے لیکن اگر اساتذہ اپنے طلباء کو حقیقی اور صحیح معنوں میں تعلیم کے زیور سے آراستہ نہ کر سکیں اور درس و تدریس میں مقصد کا جذبہ نہ ہو تو طلباء معاشرے کے کارآمد رکن نہیں بن سکتے۔ انہوں نے کہا کہ سائنس مضامین پڑھانے والے اساتذہ کہ ذمہ داری دوسرے اساتذہ کی نسبت زیادہ بنتی ہے اسلئے وہ اپنے مضامین طلبہ کو صحیح طریقے سے پڑھانے میں اپنی تمام صلاحیتیں بروئے کار لائیں۔انہوں نے کہا کہ تھیوری کے ساتھ ساتھ پریکٹیکل پر خصوصی توجہ دینا نہایت اہم ہے۔ نگران صوبائی وزیر ڈاکٹر نجیب اللہ مروت کا کہنا تھا کہ ڈائریکٹوریٹ آف سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی خیبر پختونخوا بہت جلد آئی ٹی سکلز، انٹرپرینیورشپ اور دیگر کئی اہم تربیتی پروگرام شروع کررہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اساتذہ کو ٹیکنیکل ٹریننگ دے رہی ہے جس سے اساتذہ کی استعداد کار بڑھانے کے ساتھ ساتھ طلباء کو بھی اس کے ثمرات ضرور ملیں گے۔ انہوں نے تربیتی ورکشاپ مکمل کرنے والے اساتذہ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ورکشاپ میں سکلز سیکھنے کے بعد اپنے تعلیمی اداروں میں طلباء کو اس کے فوائد ضرور پہنچائیں تاکہ طلباء اساتذہ کے تجربات سے مستفید ہو سکیں۔ تقریب کے اختتام پر نگران وزیر ڈاکٹر نجیب اللہ نے تربیتی ورکشاپ مکمل کرنے والے شرکاء میں سرٹیفیکیٹس اور اسناد تقسیم کیے۔اس موقع پر سکول کے پرنسپل نے نگران صوبائی وزیر کوسکول کی طرف سے یادگاری شیلڈ اور پھولوں کا گلدستہ پیش کیا۔

مزید پڑھیں