کینیڈائی کمپنی کا خیبر پختونخوا میں معدنی سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار

خیبر پختونخوا کے نگران وزیر برائے صنعت وحرفت ،فنی تعلیم اور امور ضم اضلاع ڈاکٹر عامر عبداللہ سے بدھ کے روز انکے دفتر سول سیکرٹریٹ پشاور میں کینیڈا کی معدنی شعبے میں کام کرنے والی عالمی کمپنی “ٹائیٹن کاپر” کے ایک وفد نے ملاقات کی اور انکے ساتھ صوبے کےمعدنی شعبے میں سرمایہ کاری کرنے کیلئے اپنی دلچسپی کا اظہار کیا۔وفد کی سربراہی کمپنی کے چئیر مین ڈیوڈ مائیکل تھامپسن کررہے تھے جبکہ خیبر پختونخوا کے سیکرٹری معدنی ترقی و کان کنی حمید اللہ شاہ،ڈائریکٹر ایکسپلوریشن محکمہ معدنیات محمد عامرودیگر متعلقہ افسران بھی ملاقات میں موجود تھے۔ملاقات کے دوران معدنی شعبے میں کام کرنے والی کینیڈا کی کمپنی نے نگران وزیر کو معدنیات کے مختلف پہلووں میں اپنی سرگرمیوں کے حوالے سے آگاہ کیا اور انھیں یہاں پر خیبر پختونخوا کے معدنی شعبے خصوصی طور پر تانبے کے ذخائر میں سرمایہ لگانے کی خواہش کا اظہار کیا۔وفد نے نگران وزیر سے کہا کہ انکی کمپنی خیبر پختونخوا میں تانبے کے معدنی ذخائر کی تلاش، کان کنی اوران قیمتی قدرتی وسائل کو عالمی معیارات کے مطابق محفوظ طریقے سے نکالنے میں صوبے کیساتھ سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہے اور یہاں پر صوبے کے متعدد مقامات پر انکی کمپنی اس معدن میں سرمایہ کاری کیلئے خواہشمند ہے۔وفد نے ملاقات کے دوران ماربل اور گرینائٹ میں بھی کمپنی کی سرمایہ کاری کرنے کا عندیہ دیا۔اس موقع پر نگران وزیر نے کینیڈا کے سرمایہ کار وفد کا صوبے میں سرمایہ کاری کرنے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت صوبے میں بیرونی سرمایہ کاری کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور انھیں یقین دلایا کہ یہاں پر سرمایہ لگانے میں کینیڈا کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے گی اور ان کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔نگران وزیر نے وفد سے کہا کہ ان کو خیبر پختونخوا بورڈ آف انوسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ بطور سہولیاتی ادارہ ہر مرحلے میں مدد فراہم کرے گی ۔انھوں نے کہا کہ محکمہ صنعت صوبے کے مختلف معدنی ذخائر والے علاقوں میں سرمایہ کاروں کو مقامی سطح پر سہولتیں فراہم کرنے کیلئے ان معدنی وسائل سے متعلق صنعتی زونز بھی قائم کررہی ہے۔اس موقع پر وفد کو معدنیات کے حوالے سے سرمایہ کاری کے متعدد مقامات اور وہاں پر پائی جانے والی قیمتی وسائل کی دستیابی کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی اور انکو وہاں پر دستیاب دھاتی اور دیگر قیمتی معدنیات کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔

مزید پڑھیں