خیبر پختونخوا کے نگران وزیر برائے فنی تعلیم،صنعت وحرفت اور امور ضم اضلاع کا گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی پشاور کا دورہ

خیبر پختونخوا کے نگران وزیر برائے فنی تعلیم،صنعت وحرفت اور امور ضم اضلاع ڈاکٹر عامر عبداللہ نے منگل کے روز گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی پشاور کا دورہ کرکے وہاں پر فنی علوم وتربیت کی نصابی سرگرمیوں اور عملی تربیت کا جائزہ لیا۔نگران وزیر کو اس موقع پر کالج میں فراہم کئے جانے والے ڈگری کورسز اور عملی تربیت کی مختلف شعبہ جاتی سرگرمیوں پر تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی۔نگران وزیر نے بریفنگ کے دوران ہدایت کی کہ ادارہ اپنے اعلیٰ معیار کو عالمی سطح پر تسلیم کرنے کیلئے عالمی سطح پر ادارہ جاتی معیارات جانچنے کے ادارے “آئی ایس او”سرٹیفیکیشن کرانے کیلئے اقدامات اٹھائے اور اس سلسلے میں انھوں نے ایک مہینے کے اندر تمام لوازمات پورے کرنے کی ہدایت کی۔نگران وزیر نے کالج کے طلبہ کو علمی اور تحقیقی سرگرمیوں کیلئے ایچ ای سی کی ڈیجیٹل لائبریری سے استفادہ اٹھانے کیلئے کالج کی لائبریری کو اس کے ساتھ منسلک کرانے کی بھی ہدایت کی۔انھوں نے اس موقع پر فنی تربیتی اداروں اور صنعتوں کے مابین موئثر رابطہ کاری کو اہم قرار دیتے ہوئے ہدایت کی کہ کالج صوبے کا اہم فنی ادارہ ہوتے ہوئے ڈگری کورسز کے اختتامی عرصے میں عملی تربیت پانے کیلئے صنعتوں میں طلبہ کی تربیتی سرگرمیوں کی نگرانی اور جانچ کیلئے ایپ بنائے جو موبائل اور مرکزی ڈیش بورڈ کے ذریعے صنعتوں میں بھیجے گئے طلبہ کی تربیتی سرگرمیوں پر نظر رکھنے میں معاون ثابت ہو۔انھوں نے اس حوالے سے آئندہ دو مہینوں میں اس منصوبے کو عملی طور پر فعال کرنے کی ہدایت کی۔نگران وزیر نے کالج کی عملی تربیت میں آٹو لیب اور دیگر جدید مشینی لیبارٹریز کو انتہائی مفید قرار دیتے ہوئے انھیں ادارے کے ذرائع آمدن کیلئے بھی استعمال میں لانے پر زور دیا اور کہا کہ اس سلسلے میں ادارے کی فراہم کی جانے والی ممکنہ خدمات کے دائرے کو طلبہ کی تربیت سے آگے بڑھا کر مختلف سرکاری و نجی اداروں اور صنعتوں کی ضروریات کے لئے استعمال میں لایا جائے۔ اس سے نہ صرف ادارہ کے مالی وسائل بڑھیں گے بلکہ دیگر اداروں و صنعتوں اور کالج کے مابین ممکنہ باہمی تعاون کا رابطہ بڑھے گا۔ اس موقع پر نگران وزیر کا کہنا تھا کہ ادارہ اپنے مالی اخراجات کو کنٹرول کرنے اور توانائی ضروریات کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کیلئے اقدامات شروع کرے کیونکہ موجودہ مالی حالات کے تناظر میں توانائی ضروریات کا پائدار حل مستقبل میں شمسی توانائی کو بروئے کار لانے میں مضمر ہے۔

مزید پڑھیں