خیبر پختونخوا کے نگران وزیر برائے امور ضم اضلاع،صنعت وحرفت اور فنی تعلیم ڈاکٹر عامر عبد اللہ نےضم اضلاع کے دوروں کے سلسلے میں بدھ کے روز جنوبی وزیرستان اپر کا دورہ کیا۔دورے کے دوران ضلعی انتظامی ہیڈکوارٹر کمپاونڈ ٹانک میں نگران صوبائی وزیر کی زیر صدارت اہم جرگہ منعقد ہوا جس میں ڈپٹی کمشنر جنوبی وزیرستان اپر اور محسود و برکی قبائل کے مشران وعمائدین نے شرکت کی۔ اس موقع پر قبائلی مشران نے نگران وزیر کو جنوبی وزیرستان اپر میں ترقیاتی منصوبوں، امن و امان کی صورتحال اور عوامی مسائل کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔قبائلی مشران نے نگران وزیر کو فاٹا انضمام کے وقت حکومت کی جانب سے کئے گئے وعدوں پر عملدر آمد، ترقیاتی عمل کیلئےفنڈز کے اجرا،سرتاج عزیز کمیٹی کے تحت قبائلی علاقوں میں ٹیکس فری سہولیات کو یقینی بنانے سمیت متعدد مسائل کے حل کیلئے اپنی گذارشات پیش کیں اور نگران وزیر کو اس ضمن میں اپنا کردار ادا کرنے کی درخواست کی۔اس موقع پرجرگے سے خطاب میں نگران صوبائی وزیر نے کہا کہ صوبائی حکومت کی اولین ترجیح قبائلی اضلاع کی ترقی، خوشحالی اور امن و امان کا قیام ہے۔ انہوں نے کہا کہ دس سالہ پلان کے تحت ہر سال 100 ارب روپے کا حصول وفاق کی جانب سے تاحال ممکن نہیں ہوسکا ہے تاہم اس سلسلے میں وفاقی حکومت کے ساتھ وقتاً فوقتاً رابطے ہورہے ہیں اور اس پیکج کے اجراء سے قبائلی اضلاع کے ترقیاتی کاموں کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔نگران وزیر نے ضلع کے بعض ملحقہ سرحدی حدود کے تعین کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس ضمن میں جلد کمیشن قائم کیا جائے گا اور اس بارے میں ایس ایم بی آر کو ٹاسک سونپا گیا ہے۔نگران وزیر نے جنوبی وزیرستان اپر کو پاک افغان بارڈر تک روڈ کے زریعے منسلک کرنے کیلئے بھی اقدامات اٹھانے کیلئے یقین دہانی کرائی ۔دورے کے دوران نگران وزیر کو ضلعی انتظامیہ اور محکمہ پولیس کی جانب سے ضلع میں ترقیاتی عمل،جاری ترقیاتی منصوبوں کی تفصیلات اور ان پر کام کی رفتار،انتظامی امور اور امن وامان کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔دریں اثنا نگران وزیر کیساتھ ضلع جنوبی وزیرستان اپر کے نوجوانوں کے وفد نے بھی ملاقات کی اور نگران وزیر کو ضلع میں صحت وتعلیم اور عوامی مسائل کے حل اور سیاحت کے فروغ کے سلسلے میں تبادلہ خیال کیا۔اس موقع پر نگران وزیر کا کہنا تھا کہ قبائلی نوجوانوں کا معاشرے کے اصلاح اور سماجی برائیوں کے خاتمے میں اہم کردار ہے اور وہ اپنے معاشرے سے قومی تنازعات اور دشمنیوں کے خاتمے میں اپنا فعال کردار ادا کریں۔