نگران وزیراعلی خیبرپختونخوا کے مشیر برائے محکمہ صحت ڈاکٹر ریاض انور نے خیبرانسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ کئیر میں عالمی یوم اطفال کی مناسبت سے منعقدہ تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر شوکت علی بھی ان کے ہمراہ تھے۔تقریب کے بعد مشیرصحت ڈاکٹر ریاض انور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صحت کارڈ سے متعلق مالی طور پر مسائل ہیں جو کہ صوبے کے عمومی مالی مسائل سے جُڑے ہیں۔ مرحوم نگران وزیراعلی اعظم خان نے صحت کارڈ پرعلاج کی یقین دہانی کرائی تھی اور نگران حکومت کی بھرپور کوشش ہے کہ 2 سے 3 ہفتوں میں صحت کارڈ کی تمام سہولیات بحال ہو جائیں۔ صوبے کے میڈیکل و ڈینٹل کالجوں میں داخلے کیلئے ہونے والے ٹیسٹ سے متعلق ایک سوال کے جواب میں مشیر صحت نے بتایا کہ صوبے کے سات ڈویژنل اضلاع میں ایم ڈی کیٹ کے انعقاد کیلئے انتظامات کو حتمی شکل دیدی گئی ہے۔ اس دفعہ ہال میں داخلے کیلئے بائیو میٹرک حاضری لازمی قرار دی گئی ہے۔ ٹیسٹ کیلئے سیکیورٹی کے بھرپور انتظامات کئے گئے ہیں۔ میڈیا نمائندوں سے بات چیت کے دوران ان کا کہنا تھا کہ ایک دہائی سے تعطل کے شکار خیبرانسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ کئیر کورواں سال ماہ دسمبر میں فعال کرنے جارہے ہیں جو کہ خیبرپختونخوا کے عوام کا دیرینہ مطالبہ ہے۔ خیبرانسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ وفاقی حکومت کا منصوبہ ہے۔ وفاقی حکومت سے فنڈز لینا آسان کام نہیں ہے۔ میری ترجیح نئے کے بجائے جاری منصوبوں پر توجہ دینا ہے۔