خیبر پختونخوا کی نگران کابینہ کا اجلاس وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس(ر) سید ارشد حسین شاہ کی زیر صدارت جمعرات کے روز پشاورسول سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا جس میں نگران کا بینہ کے اراکین اور چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ کے علاوہ متعلقہ انتظامی سیکرٹریوں اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔اجلاس کے آغازمیں سابق نگراں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا مرحوم محمد اعظم خان کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی اور صوبے، ملک ا ور قوم کے لئے ان کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔صوبائی کابینہ نے نئے ضم شدہ اضلاع میں ششم سے بارویں جماعت تک کی طالبات کے لیے ماہانہ وضائف کے پروگرام کی سال 2025 تک توسیع کی منظوری دی۔ منصوبے کے تحت سال 2023 میں 32833 طالبات، سال 2024 میں 37758 اور سال 2025 میں 43422 طالبات کو وظائف دیے جائیں گے۔ منصوبے کی کل تخمینہ لاگت 940.5 ملین روپے ہوگی۔صوبائی کابینہ نے وظائف کی ادائیگی کو طالبات کی کارکردگی اور امتحانات کے نتائج سے مشروط کرنے کی تجویز کی بھی منظوری دی۔وظائف کے حصول کے لیے طالبات کی 70 فیصد حاضری ضروری ہوگی۔اجلاس میں نگران کابینہ نے ضلع خیبر کی تحصیل جمرود کی تحصیل بلڈنگ کے احاطے میں 2 کنال اراضی کو وفاقی حکومت کے اداروں کے دفاتر اور رہائشی عمارت بنانے کے لئے وفاقی ادارے کو فراہم کرنے کی منظوری بھی دی۔ کابینہ نے قیدیوں اور جیل خانہ جات کے ملازمین کے لیئے بہبود فنڈ قائم کرنے کی بھی منظوری دی۔ کابینہ نے مذکورہ فنڈ کیلئے رولز کی بھی منظوری دی۔اس اقدام کے تحت قیدیوں کو ہنر سکھلانے اور انہیں مالی طور پر خوشحال بنانے کے لئے جیلوں میں بنائی گئی مصنوعات کی آمدن سے قیدیوں کو 30فیصد حصہ دیا جائے گا جس سے وہ جیل سے رہائی کے بعد کاروبار شروع کرسکیں گے۔ فنڈ قیدیوں اور جیل خانہ جات کے ملازمین کی رقوم سے قائم ہوگا اور اس پر حکومت کا کوئی خرچہ نہیں ہوگاجبکہ اس کیلئے سیکرٹری داخلہ کی سربراہی میں ایک ایگزیکٹیو کمیٹی بنائی جائیگی جو سال میں 2 دفعہ اجلاس منعقدکرے گی۔کابینہ نے رواں سال کے لیئے شوگر کین اور شوگر بیٹ کنٹرول بورڈ میں کاشتکاروں کی نمائندگی کے لئے ضلع پشاور، مردان اور ڈی آئی خان کے اضلاع سے نمائندوں کے ناموں کی بھی منظوری دی۔