خیبر پختونخوا کے نگران وزیر برائے صنعت وحرفت،فنی تعلیم اور امور ضم اضلاع ڈاکٹر عامر عبد اللہ نے جمعرات کے روز اسلام آباد میں نگران وفاقی وزیر تجارت اورصنعت و پیداوار گوہر اعجاز سے ملاقات کی اور انکے ساتھی باہمی دلچسپی کے امور خصوصی طور پر صنعتی ترقی اور صوبے میں وفاقی حکومت کے بعض غیر فعال صنعتی مراکز کی دوبارہ بحالی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔نگران صوبائی وزیر نے ملاقات کے دوران وفاقی وزیر سے سوات میں سمیڈا کے تحت وفاقی حکومت کے قائم کردہ شہد کی پروسسنگ پلانٹ کے مالی مسائل کو حل کرکے اسے دوبارہ فعال کرنے کا معاملہ اٹھایا۔انھوں نے اس موقع پر سوات میں فروٹس کو دیرپا محفوظ اور خشک کرنے کیلئے وفاقی حکومت کے قائم کردہ بند پلانٹ کی بحالی کیلئے اقدامات اٹھانے کی بھی گزارش کی جبکہ اسلام پور سوات میں اونی کپڑے کی تیاری کے بند سنٹر کو بھی چالو کرنے کیلئے فنڈ کے اجرا کیلئے بندوبست کرنے کا معاملہ اٹھایا۔نگران وزیر نے اس موقع پر وفاقی وزیر سے ان منصوبوں کی دوبارہ فعالیت جو فنڈز کی عدم دستیابی کی وجہ سے بند پڑے ہیں کیلئے درکار فنڈ جاری کرنے کی استدعا کی تاکہ یہ دوبارہ بحال ہوکر اپنی پروڈکشن شروع کریں۔انھوں نے اس موقع پر کہا کہ اگر وفاقی حکومت اس سلسلے میں فنڈ کا اجرا نہیں کرسکتی تو ان مراکز کو صوبے کے حوالے کیا جائے تاکہ ان کو جلد از جلد بحال کرکے پیداوار شروع کرنے کیلئے کار آمد بنایا جاسکے۔واضح رہے کہ ان منصوبوں کی بحالی سے تقریبا 20 ہزار افراد کو روزگار مہیا ہوسکے گا۔