خیبر پختونخوا کے نگران وزیر برائے امور ضم اضلاع،صنعت وحرفت اور فنی تعلیم ڈاکٹر عامر عبد اللہ کی دعوت پر نجی تعلیمی اداروں کے نٹ ورک ”دارارقم سکولز سسٹم پاکستان” کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر اور الغزالی ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے چیئرمین وقاص جعفری نے جمعرات کے روز وزیر موصوف سے انکے دفتر سول سیکریٹریٹ پشاور میں ملاقات کی اور نگران وزیر کے ساتھ صوبے اور خصوصی طور پر ضم اضلاع میں تعلیمی نظام کی بہتری کے حوالے سے مختلف تجاویز پر تبادلہ خیال کیا۔ملاقات کے دوران الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے صوبائی صدر خالد وقاص چمکنی بھی موجود تھے۔اس موقع پر نگران وزیر اور نجی تعلیمی اداروں کے سربراہ کے مابین ضم اضلاع میں مذکورہ سکولوں کے نیٹ ورک کو پھیلانے اور بعض سرکاری تعلیمی اداروں میں نجی شراکت داری کے ذریعے ان کے بہتر انتظام و انصرام کے امکانات پر غور و خوض ہوا۔ملاقات میں نگران وزیر نے کہا کہ صوبائی حکومت ضم اضلاع میں قائم 10 گورنر ماڈل سکولوں کے اعلی معیار کو برقرار رکھنے اور انھیں بہتر انداز میں چلانے کیلئے کئی مفید تجاویز پر غور کررہی ہے جن میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے ذریعے انھیں نجی شعبے کے حوالہ کرنے کی تجویز بھی شامل ہے۔انھوں نے کہا کہ اگر مذکورہ سکول سسٹم اس ضمن میں ان اداروں کو طیکیئے گئے طریقہ کار کے تحت ان میں پارٹنرشپ کا خواہاں ہے تو وہ اس ضمن میں اپنی تجاویز پیش کرے۔نگران وزیر نے اس موقع پر ضم اضلاع میں اچھے پرائیویٹ سکولوں کی فرنچائزز کو پھیلانے کے سلسلے میں بھی حکومت کی جانب سے ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی اور بتایا کہ یہ پیش کش تمام اچھے سکولوں کے نیٹ ورکس کیلئے ہے۔ملاقات میں تعلیمی اداروں کے سربراہ نے نگران وزیر کی پیشکش پر آمادگی ظاہر کرتے ہوئے اس ضمن میں اپنے ادارے کی جانب سے ممکنہ خدمات کی فراہمی کا یقین دلایا۔