وزیر اعلی خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپورسے گزشتہ روزورلڈ فوڈ پروگرام کے وفد نے کو کو یوشیاماکی سربراہی میں وزیراعلیٰ ہاوس پشاور میں ملاقات کی جس میں خیبرپختونخوا خصوصاً ضم اضلاع میں ورلڈ فوڈ پروگرام کے تحت چلنے والی سرگرمیوں اور مختلف شعبوں میں صوبائی حکومت اور ورلڈ فوڈ پروگرام کے باہمی اشتراک کے دائرہ کار کو مزید وسعت دینے پر گفتگو کی گئی ۔ ملاقات میں صوبائی حکومت اور ورلڈ فوڈ پروگرام کے درمیان مختلف شعبوں میں باہمی اشتراک کو مزید بڑھانے پر اتفاق کیا گیا ہے ۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت ورلڈ فوڈ پروگرام کے تعاون اور اشتراک کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے ، حکومت کو ضم اضلاع کیلئے ورلڈ فوڈ پروگرام سمیت دیگر ڈونر اداروں کا مزید تعاون درکار ہے تاکہ انہیں ترقی دے کر بندوبستی اضلاع کے برابر لایا جا سکے ۔ اُنہوںنے کہاکہ ضم اضلاع میں تعلیم کا فروغ اور لوگوں کو روزگار کی فراہمی صوبائی حکومت کی اہم ترجیحات میں سرفہرست ہیں ، ورلڈ فوڈ پروگرام کی جانب سے ضم اضلاع کی بچیوں کو تعلیمی وظائف کی فراہمی کا پروگرام قابل تحسین ہے ۔ علی امین گنڈ پورا کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت ضم اضلاع کی ترقی پر خصوصی توجہ دے رہی ہے تاہم ضم اضلاع کو قومی دھارے میں لانے کیلئے حکومت اور ڈونر اداروں کی خصوصی توجہ کی ضرورت ہے کیونکہ دہشت گردی کے خلاف آپریشنز کے دوران ان اضلاع میں انفراسٹرکچر بری طرح متاثر ہوا ہے اس کے علاوہ انہی اضلاع میں معاشی سرگرمیوں کو تیز کرنے کیلئے فارم ٹو مارکیٹ روڈز تعمیر کرنے کی ضرورت ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ فوڈ سکیورٹی کو یقینی بنانے کیلئے صوبائی حکومت چھوٹے ڈیمز بنانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے جبکہ زراعت کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے ٹنل فارمنگ سمیت دیگر جدید ٹیکنالوجی متعارف کرانے پر غور کر رہی ہے ۔ صوبے کے آبی وسائل کو پن بجلی اور زرعی اجناس میں خود کفالت کیلئے موثر انداز میں استعمال کرنے کی ضرورت ہے ۔ صوبائی حکومت لوگوں کو روزگار دے کر انہیں اپنے پاﺅں پر کھڑا کرنے کیلئے کام کر رہی ہے جبکہ اس مقصد کیلئے بیرونی سرمایہ کاری کی بھی ضرورت ہے ۔ اُنہوںنے کہاکہ صوبائی حکومت سرمایہ کاروں کو درکار تمام سہولیات فراہم کرے گی ۔ اپنی گفتگو میں وزیراعلیٰ نے یہ بھی کہاکہ صوبائی حکومت اشیائے خوردونوش کی کوالٹی کو یقینی بنانے کیلئے فوڈٹیسٹنگ لیبارٹریز قائم کرنا چاہتی ہے اور اس سلسلے میں ڈونر ایجنسیوں کے تعاون کی ضرورت ہے ۔ علی امین نے مزید کہاکہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں لوگوں کو نقصانات سے محفوظ بنانے کیلئے اقدامات کی اشد ضرورت ہے ۔ حکومت تمام شعبوں کو جدید خطوط پراستوار کرکے صوبائی معیشت کو مضبوط بنانے کیلئے پروگرامز بنارہی ہے ، ان پروگراموں پر عمل درآمد کیلئے ڈونر اداروں کا تعاون بھی درکار ہو گا۔ ورلڈ فوڈ پروگرام کی نمائندہ کو کو یوشیامانے اپنی گفتگو میں کہاکہ ورلڈفوڈ پروگرام صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر عوامی فلاح کے مختلف منصوبوں پر کام کر رہا ہے جن میں ضم اضلاع کی 30 ہزار بچیوں کو تعلیمی وظائف فراہم کرنا بھی شامل ہے ۔ اُنہوںنے مزید کہاکہ ورلڈ فوڈ پروگرام صوبائی حکومت کے ساتھ اشتراک کار کو مزید وسعت دینے کا بھی خواہش مند ہے ۔