خیبر پختونخوا کے وزیر برائے محنت فضل شکورخان نے کہا ہے کہ محکمہ محنت مزدوروں کی فلاح وبہبود کیلئے ہر قسم کے اقدام کی حمایت کرتا ہے، محنت کش بھائیوں کو تمام تر سہولیات مہیا کرنے اور بہتری کیلئے قانون سازی کررہے ہیں، محنت کشوں کا اپنے حقوق کے حصول کی جدوجہد کا سفر صدیوں پر محیط ہے موجودہ دور میں آٹومیٹک مشینوں،تجارت اور معیشت کے بدلتے ہوئے رجحانات اور گلوبلائزیشن سے مزدورں کو نئے چیلنجز کاسامنا ہے جن کا مقابلہ کرنے کے لیے نت نئے طریقے اور قوانین بھی متعارف کئے گئے اور یہ سلسلہ آج تک جاری ہے دنیا میں مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کیلئے بنائے جانے والے اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے آئی ایل او نے اس عظیم کام کا بیڑا اٹھایا ہوا ہے جس کا پاکستان شروع سے ایک سرگرم رکن رہا ہے اور پاکستان ان چند ممالک میں شامل ہے جنہوں نے سب سے زیادہ کنونشن کی توثیق کی ہے جن میں آ ٹھ بنیادی کنونشن بھی شامل ہیں پاکستان کی اس بہتر کارکردگی کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیا گیا اور اسی کارکردگی کی بنیاد پر یورپین یونین نے پاکستان کو GSP کی سہولت دی جو ھماری معیشت کی ترقی کیلئے بہت اہم ہے وہ پشاور میں عالمی یوم مزدور پر آئی ایل او کے اشتراک سے محکمہ لیبر کے زیرانتظام منعقدہ تقریب سے خطاب کررہے تھے تقریب کے مہمان خصوصی وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور تھے جبکہ سیکرٹری لیبر، آئی ایل او کے کنٹری ڈائریکٹر، مزدوروں کی مختلف یونیز اور فیڈریشنز کے نمائندوں سمیت کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی صوبائی وزیر محنت نے اپنے خطاب میں کہا کہ لیبر ڈیپارٹمنٹ مزدوروں کی فلاح و بہبود کیلئے اپنے محدود وسائل کے باوجود اپنے محنت کش بھائیوں کے حالات کار بہتر بنانے اور انکو باوقار روزگار مہیا کرنے کیلئے سرگرم ہے ملکی معیشت کی مضبوطی میں مزدور ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے حکومت خیبر پختونخوا نے اپنے محنت کشوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کیلئے بہت سارے اقدامات اٹھائے ہیں محکمہ لیبر نے اٹھارویں ترمیم کے بعد سب سے پہلے صوبائی لیبر قوانین اسمبلی سے پاس کئے ان قوانین کو آئی ایل او کے کنونشن کے مطابق کرنے کی کوشش کی گئی ہے ساتھ ہی ساتھ یہ کوشش بھی کی گئی ہے کہ یہ قوانین امتیازی سلوک سے پاک ہوں اور معاشرے کے ہر طبقے کی ضروریات کو پورا کرتے ہوں انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے ہمیں مزدوروں کی فلاح و بہبود کیلئے بہتر سے بہتراقدامات اٹھانے کی پہلے ہی سے ہدایات کی ہیں اور محکمہ محنت ضروری قانون سازی کے ساتھ مزدور طبقے کی بہتری کیلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائیگا۔