خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی نے کہا ہے کہ موجودہ ترقی کے اس دور میں طلبا کے ساتھ ساتھ طالبات کو بھی سکلڈ ایجوکیشن سے آراستہ کرنا وقت کا تقاضا ہے تاکہ ڈگری مکمل ہونے سے پہلے پہلے مارکیٹ میں طلبہ کو باعزت روزگار کے مواقع مل سکیں اور ان کی مانگ بڑھے جس سے بیروزگاری پر کافی حد تک قابو پایا جاسکتا ہے صوبائی وزیر نے۔ ان خیالات کا اظہار فرنٹیئر وومن گرلز کالج پشاور میں محکمہ اعلیٰ تعلیم اور دوستی فاؤنڈیشن کے مشترکہ تعاون سے منعقدہ دو روزہ نیشنل وومن یوتھ کیرئیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا کالج کی پرنسپل روش ظہرا نے صوبائی وزیر کو کالج کے احاطے میں مختلف لگائے گئے سٹالز کا دورہ کرایا جبکہ ایونٹ کی چیف آرگنائزر سیدہ مہوش بخاری نے صوبائی وزیر کو دو روزہ تقریب کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اس تقریب کے انعقاد کا بنیادی مقصد طالبات کی کیریئر کونسلنگ کرانا ہے جس میں تقریبا 20 ڈیپارٹمنٹس کے ایمپلائرز آئے ہیں تاکہ ان طلبہ کو بتائیں کہ تعلیم مکمل کرنے کے بعد وہ کہاں پر اپنی خدمات انجام دے سکتی ہیں کیونکہ ہماری زیادہ تر طالبات کو ٹیچنگ کے علاوہ کسی دوسرے شعبے کے بارے میں معلومات نہیں اس کے علاوہ کانفرنس میں مختلف مقابلے ہونگے جن میں پینٹنگ، سکلز، دستکاری، نعت، مہندی، کوکنگ اور بااختیار خواتین پر مبنی شاعری کے مقابلے شامل ہیں۔انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ دنیا کے اندر جتنی خودار قومیں ہیں اور جن قوموں کے اندر خودی ہے وہ اونچی اڑان اڑتی ہیں انہوں نے طلبہ سے کہا کہ اپنے اندر کے ٹیلنٹ کو تلاش کریں اور اسے سامنے لائیں آپ میں ڈاکٹرز، سائنسدان، بیوروکریٹ، سیاستدان وغیرہ سب موجود ہیں آپکو اپنے اوپر اعتماد پیدا کرنا ہوگا کیونکہ مستقبل میں پاکستان کی باگ ڈور اور قیادت آپ نے سنبھالنی ہے پاکستان کا سب سے بڑا اثاثہ نوجوان ہیں جو ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔صوبائی وزیر نے منتظمین کی جانب سے کانفرنس کے انعقاد کے اقدام کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ یہ کانفرنس طلبہ کی کیرئیر کونسلنگ میں مددگار ثابت ہوگی۔