خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلی تعلیم میناخان آفریدی نے کہا ہے کہ معیاری تعلیم کے فروغ کے لیے تمام ممکن اقدامات اٹھائیں گے جبکہ نظام تعلیم میں بہتری لانے کے لیے اصلاحات متعارف کرنے کی بھی پوری کوشش کررہے ہیں، وہ پیر کے روز محکمہ اعلیٰ تعلیم کے کمیٹی روم سول سیکرٹریٹ پشاور میں محکمہ اعلی تعلیم کی ریفارمز کمیٹی کی جائزہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے، اجلاس میں سپیشل سیکرٹری سمیت محکمہ کے دیگر افسران نے شرکت کی اجلاس میں صوبائی وزیر کو کمیٹی کی پیش رفت پر بریفنگ دی گئی اس موقع پر صوبائی وزیر نے متعلقہ حکام کو ہدایت جاری کی کہ جن کالجوں میں بی ایس پروگرام میں داخلے نہیں ہورہے یا بہت کم داخلے ہو رہے ہیں اور ان مضامین کی موجودہ دور میں افادیت نہیں ہے ان کا ڈیٹا جلدازجلداکٹھا کریں تاکہ ان کالجوں میں ڈیٹا کے تحت مارکیٹ کی ضرورت کے مطابق ڈسپلن کو شروع کیا جاسکے جبکہ مارکیٹ اورینٹیڈ مضامین کو تعلیمی اداروں میں متعارف کرانا موجودہ وقت کا تقاضا ہے، قبل ازیں یونیورسٹی آف ایبٹ اباد کے وائس چانسلر نے صوبائی وزیر کو یونیورسٹی کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی، صوبائی وزیر کو بتایا گیا کہ ایبٹ آباد یونیورسٹی میں تیسرے اور چوتھے سمسٹر میں کمپیوٹرسائنس لازمی ہے اور فری لانسنگ کے زریعے طلبہ آمدنی بھی کمارہے ہیں، صوبائی وزیر نے ہدایت کی کہ اس بارے میں سپیشل سیکرٹری کے ساتھ تفصیلی ملاقات کریں۔