وزیر صحت سید قاسم علی شاہ کی سربراہی میں اپریل کے مہینے کی پراونشل سٹاک ٹیک میٹنگ منعقد ہوئی

وزیر صحت سید قاسم علی شاہ کی سربراہی میں اپریل کے مہینے کی پراونشل سٹاک ٹیک میٹنگ منعقد ہوئی۔ میٹنگ میں ایڈیشنل ڈی جی ایڈمنسٹریشن ڈاکٹر سراج، ایڈیشنل ڈی جی ہیڈ کوارٹر ڈاکٹر شاہد یونس، اے ڈی جی ایچ آر ڈاکٹر باسط سلیم، اے ڈی جی مانیٹرنگ ڈاکٹر عابد، ڈائریکٹر انڈیپنڈنٹ مانیٹرنگ یونٹ ڈاکٹر اعجاز، پروجیکٹ ڈائریکٹر پرائمری ری ویمپ ڈاکٹر رفیع نے خود جبکہ تمام ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹس نے آن لائن شرکت کی۔ ڈائریکٹر آئی ایم یو نے وزیر صحت کو پرائمری ہیلتھ کئیر سے متعلق پراونشل سکور کارڈ کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔ وزیر صحت کو صوبے کے پرائمری ہیلتھ کئیر مراکز میں روزانہ کی او پی ڈی، بیس ادویات ضروریات کی دستیابی، طبی آلات کی فعالی، بنیادی ڈحانچے کی فعالی اور صفائی کی صورتحال بارے اعداد و شمار پیش کیا گیا۔ وزیر صحت کو میڈیکل افسران کی سیٹوں کے خلا، ایل ایچ ویز کی دستیابی، خواتین میدیکل افسران کی کمی و دیگر امور بارے جائزہ پیش کیا گیا۔ وزیر صحت کو بتایا گیا کہ37 مختلف ادویات کی فراہمی صوبائی سطح پر 57 %رہی۔وزیر صحت کو بتایا گیا کہ ڈی ایچ اوز کو ملنے والے فنڈ میں کتنا ملا، کتنا خرچ ہوا اور کتنا خرچ کئے بغیر رہ گیا۔ ڈی ایچ اوز کو فنڈز ریلیز ہوئے اور پروکیورمنٹ کے شروع ہوتے ہی ڈی پنچ ہوجاتے ہیں۔ وزیر صحت سید قاسم علی شاہ نے بتایا کہ ڈی ایچ اوز کو بروقت فنڈز نہ ملنے سے خدمات کی فراہمی میں خلا پیدا ہورہا ہے۔ ہر مہینے کے پہلے چھ ورکنگ ڈے پر فنڈز سے متعلق ڈی ایچ اوز اور دیگر سٹیک ہولڈز سے میٹنگ ہوگی۔ سپلائی چین مینجمنٹ کا نفاذ اب ناگزیر ہوگیا ہے تاکہ چیزیں بروقت ٹریس ہو۔ 42 فیصد میڈیکل افسران کی غیر حاضری بالکل قابل قبول نہیں۔ 41 مسلسل غیر حاضر ڈاکٹروں کے تنخواہوں کو روک دیا جائے، اور ان کیخلاف اے اینڈ ای رولز کے تحت کاروائی عمل میں لانے کیلئے احکامات جاری کئے۔ چارسدہ، دیر اپر، بونیر، ٹانک، پشاور، ملاکنڈ، کرک، چترال لوئر کے ڈی ایچ اوز پرائمری ہیلتھ کئیر کی غیر فعالی اور کم ڈلیوریز ریکارڈ ہونے پر اپنا وضاحتی بیان جمع کریں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ڈی ایچ او یقینی بنائیں کہ لیڈی ہیلتھ وزیٹرز کی حاضری باقاعدگی سے ہو۔ بائیو میٹرک حاضری یقینی بنانے کیلئے کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم لارہے ہیں۔ میں خود بھی اپنی حاضری لگاونگا۔وزیر صحت کو بریف کیا گیا کہ سیکنڈری ہیلتھ کئیر سسٹم کی حاضری، ڈلیوری، او پی ڈی، ایمرجنسی اور انڈور پیشنٹ کے داخلوں میں بھی کافی بہتری آئی ہے۔ اپریل کے مہینے میں پرائمری ہیلتھ کئیر مراکز میں پچھلے مہینے کی نسبت ڈلیوریز کی کمی کا نوٹس بھی لے لیا گیا جبکہ سیکنڈری کئیر مراکز صحت میں پچھلے مہینے میں ڈلیوریز میں قدرے بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔ اپریل میں سب سے زیادہ 146 ڈلیوریز ضلع بٹگرام میں جبکہ لکی مروت میں 140 اور مانسہرہ میں 120 ڈلیوریز ہوئیں۔ پرائمری ری ویمپ کے 24/7 بنیادی مراکز صحت کے کنٹریکٹ ایل ایچ ویز کی غیر حاضری میں مردان سرفہرست ہے۔

مزید پڑھیں