وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ شہباز شریف کے جعلی فارم 47 حکومت کا خیبر پختونخوا سے تعصب انتہا کو پہنچ گیا ہے۔ سپیشل انویسٹمنٹ فیسیلٹیشن کونسل کی اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں خیبر پختو خوا کو نمائندگی سے محروم کیا گیا ہے۔ 25 مئی کو وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں منعقدہ کونسل کے اجلاس میں وزیراعلیٰ خیبر پختو خوا کو مدعو نہیں کیا گیا ہے۔ مذکورہ سپیشل انوسٹمنٹ کونسل کے اجلاس میں خیبر پختون خوا کے علاؤہ تمام صوبوں کے وزراء اعلیٰ مدعو ہیں۔انہوں نے واضح کیا کہ قدرتی وسائل سے مالامال صوبے کی قسمت کا فیصلہ وزیراعلیٰ کی غیر موجودگی میں قابل قبول نہیں ہے۔ خیبر پختونخوا وفاقی حکومت کے اس متعصبانہ اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ اسلام آباد کے ایوانوں میں صوبے کے وسائل سے متعلق متعصبانہ فیصلے نہیں ہونے دینگے۔ جعلی فارم 47 حکومت ملک کو صوبائیت کی طرف دھکیل رہی ہے۔ خیبر پختونخوا ایک پسماندہ صوبہ ہے اسکو مزید پسماندہ رکھنے کی کوشش قابل مذمت ہے۔ اس کے علاوہ خیبر پختونخوا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن صوبے کا کردار ادا کررہا ہے۔ ان ساری قربانیوں کے باوجود صوبے کے ساتھ متعصبانہ سلوک کیا جانا سمجھ سے بالاتر ہے۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ صوبے کے وسائل پر پہلا حق صوبے کے عوام کا ہے۔