خیبر پختونخوا کے وزیر مواصلات و تعمیرات شکیل احمد نے کہا ہے کہ دیر موٹروے صوبے کی ترقی میں انتہائی اہمیت کا عامل منصوبہ ہے اس لیے یہ منصوبہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اور اس عوامی پراجیکٹ کی جلد جلد تعمیر کے لیے اقدامات اٹھائیں جا رہے ہیں تاکہ یہ منصوبہ عوامی امنگوں کے مطابق جلد پایہ تکمیل تک پہنچ سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز دیر موٹروے منصوبے کی تعمیر سے متعلق منعقدہ ایک اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں معاون خصوصی برائے بہبود آبادی لیاقت علی خان، دیر سے تعلق رکھنے والے اراکین قومی اور صوبائی اسمبلی، سیکرٹری مواصلات و تعمیرات ڈاکٹر اسد علی،منیجنگ ڈائریکٹر خیبر پختونخوا ہائی ویز اتھارٹی اسد علی،پراجیکٹ ڈائریکٹر دیر موٹر وے برکت خان سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے۔ اجلاس میں دیر موٹروے کی تکمیل کو عملی جامعہ پہنانے کے لیے تمام پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور منصوبے کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کی تعمیر کے لیے تمام تر دستیاب وسائل بروئے کار لانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مواصلات و تعمیرات نے کہا کہ دیر موٹروے 30 کلومیٹر پر مشتمل ہے اور اس پر 49 بلین روپے تعمیری لاگت آئے گی۔اس منصوبے میں 6.2 کلومیٹر ٹنل کی تعمیر بھی شامل ہے اس پراجیکٹ کی تعمیر سے دو گھنٹے کا راستہ آدھے گھنٹے میں طے ہوگا جبکہ ان گنجان آباد علاقوں میں ٹریفک کا رش بھی کم ہوگا۔انہوں نے کہا کہ دیر موٹروے کی تعمیر سے صوبے کی سیاحت کے شعبہ کو بہت فروغ ملے گا اور بیرونی سیاح خیبر پختونخواکے ان خوبصورت اور دلکش علاقوں کا رخ کریں گے جن سے صوبے کی آمدن میں اضافہ ہونے کے ساتھ ساتھ ان علاقوں میں نئے روزگار کے ہزاروں مواقع بھی پیدا ہوں گے صوبائی وزیر نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ دو ہفتوں کے اندر اس پراجیکٹ کے کام کے آغاز کے لیے اقدامات کریں