وزیر صحت سید قاسم علی شاہ نے چارسدہ میں واقع ویمن اینڈ چلڈرن ہسپتال میں یونیسیف کے تعاون سے 250 کلو واٹ سولرائزیشن منصوبے کا افتتاح کیا۔ منصوبے کے افتتاح کے موقع پر ہسپتال میں مختصر تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں وزیر صحت سید قاسم علی شاہ نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ دیگر شرکا میں ایم پی اے پی کے 64 افتخار اللہ،ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر محمد سلیم، ڈی ایچ او چارسدہ، چیف آف یونیسیف پشاور آفس راڈوسلاراڈک، ڈاکٹرانعام اللہ ہیلتھ سپیشسلسٹ و دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ تقریب کے بعد میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے وزیر صحت نے بتایا کہ 68 ملین روپے کی لاگت سے مکمل ہونے والے اس شمسی توانائی کے منصوبے سے اوبسٹیٹریکس اور نیونٹولوجی ڈیپارٹمنٹ سمیت آلسیجن پیداواری پلانٹ کو بلاتعطل بجلی کی فراہمی ہوگی۔ یہ پروجیکٹ یونیسیف کے تعاون سے 68 ملین روپے کی لاگت مکمل کیا گیا اس پروجیکٹ کی تکمیل سے ضلع چارسدہ میں ماں اور بچے کی صحت میں مزید بہتری آئیگی۔وزیر صحت سید قاسم علی شاہ نے مزید بتایا کہ یہ صرف ہیلتھ کا منصوبہ نہیں بلکہ موسمیاتی تغیر کے تناظر میں گرین انرجی کے حصول کا بھی ہے۔ ہسپتالوں کی سولرائزیشن انرجی کرائسز اور موسمیاتی تغیر کے چلینجز کا واحد ہے۔ وفاق کی جانب سے بجلی کی آنکھ مچولی پختونخوا کے عوام اور سسٹم کیساتھ زیادتی ہے۔ چارسدہ کے مراکز صحت بہتر ہونگے تو پشاور کے ہسپتالوں پر بوجھ کم ہوگا