مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے تعلیم کے حوالے سے وفاقی بجٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کا بجٹ 83 ارب روپے سے کم کر کے 32 ارب روپے جبکہ سوشل سیکٹر کا ترقیاتی بجٹ 203 ارب روپے سے کم کر کے صرف 83 ارب روپے کردیا ہے۔یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں مزمل اسلم نے کہا کہ وزیر پلاننگ احسن اقبال تعلیم کے حصول پر ویسے تو طویل لیکچر دیتے رہتے ہیں مگر اب اپنی ناقص پلاننگ سے قوم کو ہی اعلیٰ تعلیم سے محروم کرنے پر تلے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس طرح بجٹ کم کرنے سے تو یونیورسٹیاں دیوالیہ ہو جائیں گی اور طلبہ تعلیم کے حصول سے محروم ہو جائیں گے۔مشیر خزانہ نے کہا کہ اگر یہ ذمہ داری صوبوں کو منتقل کرنی تھی تو اس کیلئے باقاعدہ کوئی پروگرام کوئی طریقہ کار مرتب کرتے،ایسے کام زبانی جمع خرچ سے نہیں ہوا کرتے۔مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ تمام یونیورسٹیاں اپنی آمدن واخراجات کا از سر نو جائزہ لے کر اپنے بجٹ پر نظرثانی کریں۔