خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم میناخان آفریدی نے کہا ہے کہ اسلامیہ کالج پشاور کو درپیش معاشی مشکلات کو حل کرنے کے لیے کوشاں ہیں اور اس سلسلے میں مختلف قوائد و ضوابط طے کئے جا رہے ہیں تاکہ تمام معاملات کو خوش اسلوبی کے ساتھ چلایا جا سکے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں معیاری تعلیم کی فراہمی صوبے کی ذمہ داری ہے اور اس حوالے سے یونیورسٹیوں کو درپیش مالی مشکلات کو حل کرنے میں معاونت سمیت دیگر مسائل کے خاتمے کے لئے حکومتی سطح پرہر ممکن اقدمات اٹھائے جارہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز اسلامیہ کالج کا دورہ کرتے ہوئے کیاانہوں نے یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر علی محمد یوسفزئی، سینئیر ایلومنائی کے صدر محمد زمان محمد زئی، جنرل سیکرٹری فیاض خان، ٹیچنگ ایسوسی ایشن کے صدر فضل واحد، رجسٹرار ارباب داؤد اسٹنٹ کمشنر چارسدہ اسٹنٹ کمشنر چارسدہ اور ایڈمنسٹریٹر آفیسر ڈاکٹر شبیر احمد کاکاخیل اور مختلف فیکلٹیز کے ممبر اور پروفیسرز سے ملاقات کی صوبائی وزیر کو مختلف مقامات خیبر بازار، چارسدہ اور ہری چند میں پراپرٹی کے بارے میں بتایا گیا جہاں پر مارکیٹ سے کم داموں کرایوں پر دیے گیے ہیں جن سے موجودہ دور کے مطابق اچھی آمدن حاصل کی جاسکتی ہے انہوں نے کہا کہ وہ اس بابت میں ہر ممکن کوشش کرینگے اس قدم سے اسلامیہ کالج کی نہ صرف معاشی مشکلات کو دور کیا جاسکتا ہے بلکہ اس سے اسلامیہ کالج ایک معاشی طور پر مضبوط ادارہ بن سکتا ہے انہوں نے اسلامیہ کالج کے مالیاتی ڈسپلن کی تعریف کی اور کالج کی مالی حالت پر اطمینان کا اظہار کیا انہوں نے اسلامیہ کالج طلباء کی تعلیمی مشکلات کے حل اور انہیں دیگر سہولیات فراہم کرنے پر وائس چانسلر کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ طلباء کی مدد کرنے اور ان کی رہنمائی میں ہمیشہ پیش پیش رہتے ہیں۔ جو قابل تحسین ہے۔انہوں نے وائس چانسلر کو طلباء کی فلاح و بہبود کے لئے مزید اقدامات کرنے کے بارے میں متعدد تجاویزبھی دیں صوبائی وزیر نے دورہ کے موقع پر یونیورسٹی میں پودا بھی لگایا جبکہ وائس چانسلر نے صوبائی وزیر کو اسلامیہ کالج آمد پر یادگاری شیلڈ بھی پیش کی گئی۔