یو ایس ایڈ کے ‘لینڈ رجسٹریشن پروگرام برائے ضم اضلاع کے تحت پشاور یونیورسٹی میں سپورٹس گالا کا انعقاد کیا گیا، جس میں اراضی کی ملکیت اور منتقلی کے حقوق کے بارے میں آگاہی بھی دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق یو ایس ایجنسی فار انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ (یو ایس ایڈ) نے ‘لینڈ رجسٹریشن پروگرام برائے ضم اضلاع’ کے ذریعے پشاور یونیورسٹی میں دوسرے سپورٹس گالا کا انعقاد کیا۔اس سپورٹس گالا کا مقصد نوجوانوں میں کھیلوں کی مہارت کو اجاگر کرنے کے ساتھ کھلاڑیوں اور تماشائیوں کو اراضی کی ملکیت اور منتقلی کے حقوق کے بارے میں بھی آگاہ کرنا تھا۔ اس موقع پرخیبر پختونخوا ریونیو بورڈ کے سیکرٹری حافظ عطاء المنعیم نے سپورٹس گالا کے انعقاد کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس پروگرام نے ضم شدہ اضلاع کے نوجوانوں تک رسائی کا بہتر موقع فراہم کیا اور موقع سے استفادہ کرتے ہوئے ان اضلاع کے نوجوانوں کو زمین کی رجسٹریشن کی اہمیت اور زمین کے ٹائیٹلز کی شفافیت سے متعلق آگاہی بھی دی گئی۔ان کا کہنا تھا کہ اکثر قابل تصدیق زمین کی رجسٹریشن کے نظام کی عدم موجودگی اور زمین کی غیر واضح ملکیت زمینی تنازعات اور قیمتی جانوں کے ضیاع کے واقعات کا باعث بنتی ہے۔پانچ روزہ ایونٹ میں درہ آدم خیل کے نوجوانوں نے فٹ بال، کرکٹ، والی بال، بیڈمنٹن اور ٹیبل ٹینس کے مقابلوں میں حصہ لیا جس میں حکومتی اداروں کے نمائندوں اور 200 سے زائد نوجوانوں، یونیورسٹی کے طلباء، ماہرین تعلیم اور میڈیا نے شرکت کی۔یو ایس ایڈ کے ‘لینڈ رجسٹریشن سرگرمی برائے ضم اضلاع’ پروگرام کے چیف آف پارٹی محمد شعیب کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ریاست اور اس کے شہریوں کے مابین اعتماد پیدا کرنا، عمومی بیداری پیدا کرنا، اور تعاون کو فروغ دینا پائیدار لینڈ گورننس اور کمیونٹی ڈویلپمنٹ کے لیے نہایت اہم ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ عوامی آگاہی کے لئے خیبرپختونخوا حکومت کی مدد کرنا ان کے لئے قابلِ فخر بات ہے. انہوں نے عندیہ دیا کہ ان کھیلوں کی تقریبات کے بعد 20 سے زیادہ آگاہی سیشنز ہوں گے تاکہ ضم اضلاع میں نوجوانوں اور کمیونٹی کے دیگر افراد کو اراضی کی رجسٹریشن کے فوائد اور طریقہ کار کے بارے میں آگاہ کیا جا سکے۔