وزیراعلیٰ خیبرپختونخواسردار علی امین خان گنڈا پورکی زیر صدارت محکمہ آبپاشی کا ایک اجلاس جمعرات کے روز وزیراعلیٰ ہاﺅس پشاور میں منعقد ہوا جس میں چشمہ رائٹ بینک کینال (سی آربی سی)کو واپڈا سے صوبائی حکومت کو حوالے کرنے سے متعلق معاملات کا جائزہ لیا گیا ۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو سی آر بی سی( مین کینال ) کو صوبائی حکومت کے حوالے کرنے کے سلسلے میں قابل عمل تجاویز تیار کرنے کی ہدایت کی ہے ۔علی امین گنڈا پور نے سی آر بی سی کو سیلابوں سے محفوظ بنانے کیلئے پروٹیکشن ورک کا ٹینڈر جلد ازجلد جاری کرنے کی بھی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ سی آر بی سی کا پروٹیکشن ورک انتہائی ضروری ہے ، بلا تاخیر اس پر کام شروع کیاجائے ،صوبائی حکومت پروٹیکشن ورک کیلئے 62 ملین روپے کی منظوری دے چکی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے سی آر بی سی مین کینال کی بحالی اور بھل صفائی کیلئے بھی اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ صوبائی حکومت اس مقصد کیلئے درکار تمام فنڈز ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرے گی ۔ اجلاس کو تکمیل کے قریب سمال ڈیمز کے حوالے سے بھی بریفینگ دی گئی اور بتایا گیا کہ ضلع کرک کے لتمبر ڈیم پر سو فیصد جبکہ جڑوبہ ڈیم نوشہرہ پر 96 فیصد کام مکمل کرلیا گیا ہے ،یہ دونوں ڈیم افتتاح کیلئے تیار ہیں۔ اس کے علاوہ پیزو ڈیم لکی مروت پر 91 فیصد، کوہاٹ کے خٹک بانڈہ ڈیم پر 90 فیصد ، ضمیر گل ڈیم پر 91 فیصدکام مکمل ہے جبکہ مخ بانڈہ ڈیم کرک پر 88 فیصد کام مکمل کر لیا گیا ہے ۔وزیراعلیٰ نے تکمیل کے قریب ڈیموں کے منصوبوں کیلئے تمام درکار فنڈز فوری طور پر فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ جو منصوبے تکمیل کے قریب ہیں انہیں فوری طور پر مکمل کیا جائے ، حکومت اس مقصد کیلئے درکار تمام وسائل ہنگامی بنیادوں پر فراہم کرے گی ۔ صوبائی وزیر برائے آبپاشی عاقب اللہ، وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، سیکرٹری آبپاشی طاہر اورکزئی کے علاو¿ہ محکمہ آبپاشی اور واپڈا کے متعلقہ حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ کمشنر ڈیرہ اسماعیل خان بذریعہ ویڈیولنک اجلاس میں شریک ہوئے ۔