وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت وحرفت اور فنی تعلیم عبدالکریم تورڈھیر کی زیر صدارت خیبر پختونخوا اکنامک زونز ڈویلپمنٹ اینڈ منیجمنٹ کمپنی کے ہیڈ آفس پشاور میں مختلف اکنامک زونز کو سستی بجلی کی فراہمی کے امور کے حوالے سے ایک اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں چیف ایگزیکٹیو آفیسر کے پی ایزڈمک جاوید اقبال خٹک،چیف ایگزیکٹیو آفیسر خیبر پختونخوا ٹرانسمیشن لائنز اینڈ گرڈ کمپنی محمد ایوب سمیت ایس آئی ڈی بی،پیڈو،بورڈ آف انوسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ اور بجلی کے ترسیلی لائنز کے نجی ادارے ”سواتی کارپوریشن” کے نمائندوں نے شرکت کی۔اجلاس میں صنعتوں کو سستی بجلی کی فراہمی کیلئے ایک ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کی اہمیت پر زور دیا گیا۔اسی طرح چترال میں شیشی پاور ھاؤس سے 12 کلومیٹر طویل ٹرانسمشن لائن چترال اکنامک زون تک لانے جبکہ پیہور ھاؤس سے گدون اکنامک زون کو ایک کلومیٹر طویل علحیدہ ٹرانسمشن لائن کے قیام پر بھی غور کیا گیا۔اجلاس میں چکدرہ اور مانسہرہ میں مجوزہ طور پر نئے اکنامک زونز کے امکانات بھی زیر بحث ائے جن کے سلسلے میں ممکنہ طور پر چکدرہ میں مزکورہ زون کے قیام کی صورت میں علاقائی پاور ہاؤسز سے 1035 میگاواٹ اور مانسہرہ میں مجوزہ زون کو مانسہرہ میں مقامی بجلی سے 728 میگا واٹ بجلی فراہم ہوسکتی ہے۔اس موقع پر فیصلہ کیا گیا کہ چترال اکنامک زون کو مقامی پاور ہاؤس سے بجلی کی فراہمی کے منصوبے پر بطور پائلٹ پروجیکٹ فوری طور پر کام شروع کیا جائے اور اس کو دیگر زونز کیلئے سستی بجلی کی فراہمی کے سلسلے میں بطور ماڈل منصوبہ قرار دے کر شرع کیا جائے۔اس حوالے سے معاون خصوصی نے ہدایت کی کہ پیڈو،کے پی ایزڈمک اور خیبر پختونخوا ٹرانسمشن لائنز اینڈ گرڈ کمپنی کے حکام مل بیٹھ کر اس منصوبے پر جلد از جلد کام شرع کرنے کیلئے تمام درکار مراحل طے کریں۔ اس موقع پر معاون خصوصی کا کہنا تھا کی صنعتوں کو سستی بجلی کی فراہمی سے صوبے میں صنعتکاری کے فروغ میں مدد ملے گی اورصنعتوں کی فعالیت سے یہاں پر لوگوں کو روزگار بھی ملے گا۔انھوں نے کہا کہ توانائی کے مقامی پیداواری منصوبوں سے صنعتوں کو سستی بجلی کی فراہمی معاشی ترقی کی جانب ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا کیونکہ اس وقت صنعتوں کو توانائی کے مسلے کا سامنا ہے۔انھوں نے کہا کہ ہم صوبے میں صنعت کاری کے فروغ کیلئے ہر پہلو سے کوشش کررہے ہیں تاکہ یہاں پر صنعتوں اور سرمایہ کاروں کو اسانیاں اور سہولیات فراہم ہوسکیں۔