وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم سپریم کورٹ کے فیصلے کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔سپریم کورٹ فیصلے کے بعد الیکشن ایکٹ میں ترمیم کرنے سے مینڈیٹ چور توہین عدالت کی مرتکب ہوئی۔ سپریم کورٹ سے ازخود نوٹس لینے کی اپیل ہے۔ یہ قانون بدنیتی پر مبنی ہے اور مفاد عامہ کے خلاف ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں کیا۔ بیرسٹر سیف نے واضح کیا کہ ایسے ہی اقدامات کے نتیجے میں حسینہ واجد کا دھڑن تختہ ہو گیا۔ الیکشن ایکٹ میں ترمیم کرکے جعلی حکومت اداروں کو لڑانے کی کوشش کررہی ہے۔ قومی اسمبلی اور سینٹ سے ایک دن میں قانون پاس کرنا آئین وقانون کے ساتھ مذاق ہے۔ شریف خاندان نے ملک کو بنانا ریپبلک بنایا ہوا ہے۔ شریف خاندان شیخ حسینہ کی روش پر چل رہی ہے انجام بھی وہی ہوگا۔ فسطائیت کا انجام شریف خاندان کے لئے خوفناک ثابت ہوگا۔ ملک بچانے والی پارٹی اس وقت صرف تحریک انصاف ہے۔ عمران خان کی سربراہی میں پی ٹی آئی ملک کو موجودہ دلدل سے نکال سکتی ہے۔ مینڈیٹ چور وفاقی حکومت پی ٹی آئی کی مخصوص نشستوں سے بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ الیکشن ترمیمی ایکٹ کا مقصد پی ٹی آئی کو مخصوص نشستوں سے محروم رکھنے کی ناکام کوشش ہے۔ مینڈیٹ چور سرکار کو علم ہونا چاہیے کہ مخصوص نشتوں پر سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے۔ سپریم کورٹ فیصلے کے مطابق پی ٹی آئی خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستیں لینے کی حقدار ہے۔ پی ٹی آئی مخصوص نشستیں حاصل کرنے کی قانونی و آئینی حقدارجماعت ہے۔ سپریم کورٹ فیصلے کے بعد پی ٹی آئی پارلیمنٹ میں اکثریتی جماعت بن چکی ہے اور مینڈیٹ چور سرکار عدم اعتماد تحریک سے خائف ہے۔