وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت و حرفت اور فنی تعلیم عبدالکریم تورڈھر نے ڈائریکٹر بزنس فیسیلیٹیشن خیبر پختونخوا بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ اقبال سرور اور ان کی ٹیم کے ہمراہ دورہ سوات کے دوران قندیل میں واقع ”لیمونا ہوٹل” کا جائزہ لیا۔عالمی معیارات و سہولیات کے مطابق تعمیر ہونے والے اس نمایاں منصوبے کو خیبر پختونخوا بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ نے معاونت فراہم کی ہے۔پراجیکٹ سائٹ پہنچنے پر ہوٹل کے مالک شوکت خان درانی اور جنرل منیجر نواب سیراج نے معاون خصوصی کا استقبال کیا۔اس موقع پر معاون خصوصی عبدالکریم نے شوکت خان درانی اور ان کی ٹیم کو لیمونا ہوٹل پر ہونے والی پیش رفت پر مبارکباد دی اور صوبے کی ترقی کیلئے اسے ایک انمول اثاثہ قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ آج ”لیمونا پراجیکٹ”یہاں پر بیرون ملک سرمایہ کاری کے ایک واضح ثبوت کے طور پر کھڑا ہے۔معاون خصوصی نے پاکستانی تارکین وطن کو خیبر پختونخوا میں سرمایہ کاری کرنے کا پیغام دیا تاکہ وہ اس طرح صوبے کی اقتصادی ترقی میں اپنا حصہ ڈالیں۔انھوں نے اس موقع پر ہوٹل کی تکمیل میں اپنی جانب سے کچھ مفید تجاویز بھی پیش کیں اور لیمونا ہوٹل کی مسلسل کامیابی کے لیے اپنے محکمہ اور KP-BOIT کے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔اس موقع پر ڈائریکٹر بزنس فیسیلیٹیشن اقبال سرور نے اس پراجیکٹ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اسے علاقے میں مہمان نوازی کا ایک اہم اقدام قرار دیا جسے KP-BOIT اپنے آغاز سے ہی سپورٹ کر رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کرنا بورڈ کے مشن میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے کیونکہ صوبے کی ترقی کے لیے یہ انتہائی اہم ہے۔ پراجیکٹ کے مالک شوکت خان درانی نے منصوبے کی شروعات اور تمام مراحل کے دوران بورڈکی غیر متزلزل حمایت پر تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ لیمونا ہوٹل 52 کروڑ کا سرمایہ کاری پراجیکٹ ہے جو بورڈ کے مسلسل تعاون سے عملی شکل اختیار کر چکا ہے۔ انہوں نے معاون خصوصی کو اس منصوبے کی تکمیل پر افتتاح کرنے کی دعوت بھی دی جو خطے کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے۔بعد ازاں معاون خصوصی نے کالاکوٹ کا دورہ کیا اور ایک اور ہوٹل ”کے کے مال” کا سنگ بنیاد رکھا جو کہ آئندہ 15 ماہ میں مکمل ہو جائے گا۔ یہ نیا منصوبہ ایک جدید ترین ہوٹل ہوگا جس پر 800 ملین روپے کی لاگت کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔