خیبر پختونخوا کے وزیر زراعت میجر ریٹائرڈ سجاد بارکوال نے کہا ہے کہ زرعی تحقیق کا شعبہ انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ تحقیقی سرگرمیوں کو تیز کرکے زمینداروں کو اچھی اقسام کے تخم فراہم کئے جائیں تاکہ انکے فی ایکڑ پیداوار میں نمایاں اضافہ ہوسکے۔ جس سے انکی اپنی مالی حالت بہتر ہونے کے ساتھ ساتھ صوبہ غذائی خودکفالت کی جانب گامزن ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ فرائض کی انجام دہی میں غفلت و کوتاہی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔ بدعنوان عناصر کی محکمے میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار پشاور میں واقع ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ایگریکلچر ریسرچ کے تفصیلی دورہ کے دوران کیا۔ ڈائریکٹوریٹ جنرل پہنچنے پر ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ریسرچ ڈاکٹر عبدالرؤف، اور سینئر ڈائریکٹر آوٹ ریچ ڈاکٹر عبدالباری نے صوبائی وزیر سجاد بارکوال کا پرتپاک استقبال کیا۔ صوبائی وزیر زراعت کو ایگریکلچر ریسرچ کی جاری تحقیقی سرگرمیوں، محکمانہ امور اور ذمہ داریوں کے حوالے سے جامع بریفنگ دی گئی۔انہیں مختلف منصوبوں کی تکمیل کے حوالے سے ہونے والی پیشرفت کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ اس موقع پر تحقیقی اقدامات کے نفاذمیں درپیش چیلنجز کے حل پر بھی غور و خوض کیا گیا۔ بریفنگ کے دوران صوبائی وزیر سجاد بارکوال نے ہدایا کی کہ اس شعبے میں تحقیقی امور پر عمل در آمد بڑھایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقی نتائج کو عمل میں لانے کی بڑی اہمیت ہے جس کی بدولت کسانوں کو براہ راست فائدہ پہنچے گا۔ صوبائی وزیر زراعت نے غذائی تحفظ کو یقینی بنانے میں زرعی تحقیق کے اہم کردار کر سرہاتے ہوئے اس شعبے میں مسلسل جدت اور تعاون کی ضرورت پر زور دیا اور باغبانی کے شعبے کی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے ہدایات جاری کیں اور کہا کہ صوبے میں مناسب علاقوں کے اندر پھلوں کے باغات کو پھیلانے پر خصوصی توجہ دی جائے۔