خیبر پختونخوا کے وزیر زراعت میجر ریٹائرڈ سجاد بارکوال نے کہا ہے کہ کرک کے عوام کو ترجیحی بنیادوں پر گیس کی سہولت فراہم کرنا ان کا حق ہے ان کے اس جائز حق سے اگر محروم رکھا گیا تو وہ اپنا حق چھیننے پر مجبور ہوں گے۔ کر ک کے عوام گیس کمپنیوں سے خیرات نہیں مانگ رہے بلکہ اپنا جائز حق مانگ رہے ہیں اور انہیں ان کا حق ملنا چاہئے اور اس بارے میں کوئی سودے بازی نہیں ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع کرک میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنما اور معززین علاقہ بھی موجود تھے۔وزیر زراعت نے کہا کہ اگر باقی شہروں میں گیس چوبیس گھنٹے دستیاب ہوتی ہے تو پھر جس علاقے میں گیس کی پیدا ہو رہی ہے وہاں پر گیس کیوں نہیں۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ سابقہ وفاقی حکومت نے ضلع کرک کیلئے مختص رائلٹی فنڈز میں سے سات ارب روپے پراجیکٹ کیلئے بطور قرض لئے تھے اور اس منصوبے کے تحت بہتر ہزار گھرانوں کو گیس کی سہولت فراہم کی جانی تھی مگر سات ارب روپے خرچ ہونے کے باوجود ان گھرانوں کو گیس کی سپلائی کا ہدف مکمل نہ ہوسکا اس لئے اس سات ارب روپے کے پراجیکٹ کا پورا حساب دیا جائے۔ وزیر زراعت نے کہا کہ اوجی ڈی سی اور دیگر کمپنیاں معاہدے سے زیادہ تیل ا ور گیس نکال رہی ہیں جس کے باعث یہاں کے عوامی وسائل بے دردی سے ضائع ہورہے ہیں اور ان مسائل کے بارے میں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو آگاہ کیا گیا ہے۔ میجر ریٹائرڈ سجاد بارکوال نے کہا وفاقی حکومت سے عمائدین علاقہ اپنی گیس رائلٹی فنڈز کی فراہمی یقینی بنانے کا مطالبہ کر رہے ہیں اور عمائدین علاقہ کو اپنا حق نہ دینے پر قومی تحریک چلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت سات ارب روپے پر مبنی گسیفیکشن پراجیکٹ کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کرے گی اورضلع کرک میں گیس کے جملہ مسائل کے حل کے حوالے جلد آل پارٹیز کانفرنس بلا ئی جائے گی جس میں مشترکہ لائحہ عمل تشکیل دیا جائے گا۔ صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ عوام کوسات ارب روپے کی رقوم کے بارے میں بتایا جائے کہ وہ کس فارمولے پر لی گئی ہیں اب وہ واپس کی جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کرک کے لوگوں کو صرف کلاس فور کی نوکریاں دی جارہی ہیں جبکہ افسران دوسرے صوبوں سے لیے جاتے ہیں ہم دوسروں صوبوں کے لوگوں کے مخالف نہیں مگر ہمارے عوام کو نوکریوں میں برابر کا حصہ دیا جائے۔ یہاں پر حد سے زیادہ تیل و گیس نکالا جارہا ہے جس سے کنویں خشک ہورہے ہیں۔ انٹرنیشنل سٹینڈرڈ گیجز نہیں لگائے گئے۔ یہ عوام کے خلاف ایک سازش ہو رہی ہے۔ صوبائی وزیر نے مذکورہ عوامی مسائل کے حل نہ ہونے کے صورت میں بھر پور تحریک چلا نے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی آمین خان گنڈاپور نے سات ارب کی واپسی میں کردار ادا کرنے اور وفاق کے ساتھ معاملہ اٹھانے کا عزم کیا ہے۔ قوم کے پیسوں کی حفاظت کی جائے گی اور کسی کو ڈاکا نہیں ڈالنے دیا جائے گا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ گیس پراجیکٹس میں مقامی لوگوں کو روزگار دیاجائے۔