پاکستان نے 1959 سے آج تک آئی ایم ایف کے24 پروگرام حاصل کئے جس میں ایک پروگرام عمران خان کی حکومت نے لیا ہے اس میں سے بھی صرف آدھی رقم قرض لی تھی مشیر خزانہ خیبر پختوخوا مزمل اسلم
آئی ایم ایف کے نئے تخمینہ جات انتہائی مایوس کن ہیں مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم
مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے آئی ایم ایف پروگرام پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ پاکستان نے 1959 سے مسلسل آج تک آئی ایم ایف پروگرام میں ہے اوراب تک 24 آئی ایم ایف کے پروگرام حاصل کئے،ان 24 پروگراموں میں سے سات پروگرام فوجی حکومتوں میں لئے گئے جبکہ 17 پروگرام سیاسی حکومتوں نے لئے ہیں۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ سیاسی حکومتوں کے 17پروگراموں میں سے عمران خان کی حکومت نے صرف ایک پروگرام لیا اور اس میں سے بھی صرف آدھی رقم قرض لی تھی جبکہ پاکستان کے سب سے زیادہ پروگرام پی ڈی ایم (ن لیگ + پی پی پی) نے 16 حاصل کئے۔مزمل اسلم نے کہا کہ شہباز شریف حکومت دو سال میں تین دفعہ آئی ایم ایف پروگرام میں داخل ہوئی ہے، شہباز شریف کا دعویٰ ہے کہ یہ آخری پروگرام ہوگا، کیا درست ہوگا۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کے نئے تخمینہ جات انتہائی مایوس کن ہیں،جی ڈی پی کی پیشن گوئی 3.5 فیصد سے 3.2 فیصد تک کم ہوگئی ہے،اوسط افراط زر 9.5 فیصد ہے لیکن یہ جون کے آخر میں 10.5 فیصد ہوگی جس کا مطلب ہے کہ موجود گروٹ عارضی ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ آئی ایم ایف پیکج کے ساتھ کرنٹ اکاؤنٹ 0.9 فیصد سے 1.2 فیصد ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ایف ایکس ریزروز 13.3 ارب ڈالر سے 12.8 ارب ڈالر تک کم ہو گئی ہے جس کی وجہ سے حکومت کا عام جی ڈی پی قرض 69.2 فیصد سے 71.4 فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا کہ اس طرح پبلک اور پبلک ضمانت شدہ قرض معیشت کے مجموعی سائز کا 73 فیصد سے 75.1 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔