وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی فیصلہ کن قیادت میں جمرود جرگہ کامیابی سے منعقد ہوا، مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف

جمرود جرگے کے معاملے پر وفاقی حکومت کی غیر دانشمندانہ رویے نے معاملے کو الجھایا، وفاق اور پنجاب کے جعلی حکمرانوں کو وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور سے عوامی مسائل حل کرنے کا سبق لینا چاہیے، بیرسٹر ڈاکٹر سیف

وزیر اعلیٰ نے کامیابی سے سیاسی اتفاق رائے پیدا کیا اور ایک حقیقی لیڈر کا کردار ادا کرتے ہوئے ملک و صوبے کو سنگین حالات سے نکالا، بیرسٹر ڈاکٹر سیف

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ، بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی مخلص قیادت میں جمرود جرگہ خوش اسلوبی سے منعقد ہوا۔ وزیر اعلیٰ نے کامیابی سے سیاسی اتفاق رائے پیدا کیا اور ایک حقیقی لیڈر کا کردار ادا کرتے ہوئے ملک و صوبے کو سنگین حالات سے نکالا اور اپوزیشن کو بھی جرگے کی میز پر بٹھا کر مسائل کا حل تلاش کیا۔ یہ وہ صلاحیت ہے جو صرف ایک سچے عوامی نمائندے میں ہوتی ہے، اور علی امین گنڈا پور نے اسے بھرپور طریقے سے ثابت کیا۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے وفاقی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جعلی فارم 47 والی حکومت نہ تو سیاسی بصیرت رکھتی ہے اور نہ ہی عوامی مسائل حل کرنے کی صلاحیت۔ ان کی سیاست صرف تصادم پر مبنی ہے، عوام کی فلاح اور بہبود کا ان کے پاس کوئی منصوبہ نہیں۔ جمرود جرگے کے معاملے پر بھی وفاقی حکومت کی غیر دانشمندانہ رویے نے معاملے کو الجھایا جس سے ایک غیر یقینی صورتحال پیدا ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر داخلہ محسن نقوی، جو پہلے علی امین کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہے تھے، اب ان سے سیکھیں کہ حقیقی قیادت کیسے عوام کے مسائل حل کرتی ہے۔شریف خاندان کی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے، بیرسٹر سیف نے ماڈل ٹاؤن کا ذکر کیا، جہاں حاملہ خواتین تک کو نشانہ بنایا گیا۔ آج پنجاب میں مریم نواز کی حکمرانی میں پرامن احتجاج پر لاٹھیاں اور گولیاں برسانا روز کا معمول بن چکا ہے۔ یہ جعلی حکمران گولی اور لاٹھی کے زور پر عوامی مسائل کو مزید پیچیدہ بنا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک کی حقیقی قیادت کو جعلی مقدمات میں جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا گیا ہے۔ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے وفاقی حکومت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقاتوں پر بھی مکمل پابندی عائد کر رکھی ہے۔ ان کے وکلاء، طبی عملے، خاندانی افراد، سیاسی قائدین اور کسی کو بھی ملنے کی اجازت نہیں دی جا رہی جوکہ انتہائی تشویشناک ہے۔ پاکستانی عوام اب ان حکمرانوں کو مزید برداشت نہیں کریں گے اور اپنے مینڈیٹ چوری کرنے والوں سے ضرور حساب لیں گے۔

مزید پڑھیں