مشیر صحت احتشام علی کی سربراہی میں محکمہ صحت کی پرفارمنس ریویو کا پہلا اجلاس

مشیر صحت احتشام علی کی سبربراہی میں محکمہ صحت کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے حوالے سے ایک اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکرٹری ہیلتھ عدیل شاہ، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر محمد سلیم، ایڈیشنل ڈی جیز اور ڈائریکٹر انڈیپنڈنٹ مانیٹرنگ یونٹ ڈاکٹر اعجاز سمیت تمام ڈی ایچ اوز نے شرکت کی۔ اجلاس میں بنیادی و دیہی مراکز صحت میں روزانہ کی او پی ڈی، ادویات کی دستیابی، طبی آلات کی فعالی، انتظامی ڈھانچے کی فعالی اور صفائی کی صورتحال پر ڈی ایچ اوز کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ مشیر صحت احتشام علی نے اجلاس کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ اجلاس ماہانہ ہوا کرے گا جس میں محکمہ صحت کے مختلف امور پر کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔ اس اجلاس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا تعین کرناہے۔ ادویات کی فراہمی، بیسک ایمرجنسی آن نیونیٹل کئیر سنٹر کا قیام، ہیومن ریسورس کا صحیح استعمال، امیونائزیشن اور پرائمری کئیر مینجمٹ کمیٹیوں کی فعالی و بحالی سے محکمہ صحت میں گورننس بہتر ہوسکے گی۔ جس ڈی ایچ او اور ایم ایس کے زیر انتظام ہسپتال کی او پی ڈی کم ہو تو ان کا کوئی حق نہیں بنتا کہ وہ اس سیٹ پر مزید بیٹھے۔ مفت ادویات تک رسائی ہر شہری کا بنیادی حق ہے یہ ذمہ داری ڈی ایچ او کی ہے کہ ہر میرض کو جو کسی بھی بنیادی مرکز صحت آتا ہے اسے تجویز کردہ ادویات مفت فراہم کی جائیں۔ ڈی ایچ او نے پہلے ہی ادویات کے آرڈر دئے ہیں جس میں ابھی تک صرف چالیس فیصد ادویات پہنچ چکی ہیں باقی ادویات کی جلد سے جلد دستیابی کو ممکن بنائیں۔ سیکرٹری ہیلتھ عدیل شاہ نے ڈی ایچ اوز کو ہدایت کی کہ جون میں ادویات کی خریداری کے جو آرڈرز دئے گئے ہیں وہ ابھی تک کیوں نہیں پہنچے؟۔ نوے دن کے اندرد اندر ادویات کی سپلائی نہیں ہوتی تو سپلائیر کو بلیک لسٹ کرنے کیلئے محکمہ صحت کو لکھے۔ پیسے پہلے ہی ریلیز ہوچکے ہیں۔ جن ادویات کا ڈرگ ٹیسٹنگ لیب کلئیر ہے انہیں فوری طور پر مراکز صحت میں منتقل کیا جائے۔مسلسل غیر حاضر میڈیکل سٹاف کیخلاف فوری کاروائی کیلئے ضلعی افسران فوری خط و کتابت شروع کریں۔ ڈائریکٹر آئی ایم یو نے اجلاس میں ریجنل اور اضلاع کی کارکردگی کا جائزہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی سکورکارڈ کے مطابق ستمبر میں بنیادی مراکز صحت کی روزانہ اوسط او پی ڈی 20 مریض، دیہی مراکز صحت میں اوسط روزانہ او پی ڈی 68 مریض جبکہ 20 ضروری ادویات کی موجودگی 51 فیصد رہی۔ طبی آلات کی فعالی 91 % انتظامی ڈھانچے کی فعالی 81 % اور صفائی کی صورتحال 71 % رہی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ وسطی اور جنوبی ریجنز میں او پی ڈی میں بہتری جبکہ ہزارہ اور ملاکنڈ ریجنز میں او پی ڈی میں واضح کمی آئی ہے۔ 90 ضروری ادویات کی دستیابی میں صوبائی سکور 40 فیصد رہا۔ میڈیکل آفیسرز کی دستیابی میں صوبائی سکور 63 فیصد رہا۔ ستمبر میں 356 میڈیکل افسران غیر حاضر پائے گئے۔تمام ہسپتالوں میں پرائمری مینجمنٹ کمیٹیاں فعال کردی گئی ہیں۔ ہسپتالوں کے پرائمری اور ہاسپٹل مینجمنٹ کمیٹیوں میں 87 ملین روپے موجود ہیں۔ ستمبر میں بنیادی مراکز صحت میں 1400 سے زائد زچگیاں ہوئی ہیں۔

مزید پڑھیں