وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے ریلیف و آباد کاری نیک محمد خان داوڑ نے کہا ہے کہ پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (PDMA) کے ملازمین کے تمام مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ یقین دہانی پی ڈی ایم اے ویلفیئر ایسوسی ایشن کے نو منتخب عہدیداران کی حلف برداری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کروائی۔ تقریب کا انعقاد پی ڈی ایم اے کے دفتر حیات آباد پشاور میں ہوا، جس میں پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹرز اور دیگر متعلقہ حکام بھی شریک تھے۔نیک محمد خان داوڑ نے اپنے خطاب میں پی ڈی ایم اے کے ملازمین کی خدمات اور ادارے کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ملازمین قدرتی آفات اور ہنگامی حالات میں عوام کی مدد کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملازمین کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے تاکہ وہ بغیر کسی رکاوٹ کے اپنے فرائض بخوبی سرانجام دے سکیں۔معاون خصوصی نے ملازمین کو نیک نیتی اور محنت کے ساتھ اپنے فرائض انجام دینے کی تاکید کی اور واضح کیا کہ حکومت کسی بھی قسم کی کرپشن یا بدعنوانی کو ہرگز برداشت نہیں کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ شفافیت اور ایمانداری کے ساتھ کام کرنے والے ملازمین ہی ادارے کی ساکھ اور کارکردگی کو بہتر بنا سکتے ہیں۔نیک محمد خان داوڑ نے پی ڈی ایم اے ویلفیئر ایسوسی ایشن کو ہدایت کی کہ وہ ملازمین کے مسائل کو مؤثر طریقے سے حل کرنے کے لیے ایک چار رکنی کمیٹی تشکیل دیں۔ یہ کمیٹی ہفتہ وار بنیادوں پر معاون خصوصی سے ملاقات کرے گی اور ملازمین کے مسائل اور شکایات کا فوری حل پیش کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کمیٹی کا مقصد تمام ملازمین کے مسائل کو سنجیدگی سے حل کرنا اور ان کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانا ہے۔اس موقع پر معاون خصوصی نے پی ڈی ایم اے کے مثبت اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایسوسی ایشن کو چند افراد تک محدود فوائد پہنچانے کے بجائے بلا تفریق تمام ملازمین کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایسوسی ایشن کے تمام اقدامات تمام ملازمین کی بہتری کے لیے ہونے چاہئیں، تاکہ کوئی بھی ملازم خود کو نظر انداز یا محروم محسوس نہ کرے۔آخر میں معاون خصوصی نیک محمد خان داوڑ نے پی ڈی ایم اے کی انتظامیہ اور ملازمین کے ساتھ مکمل تعاون کا یقین دلایا اور کہا کہ حکومت اور پی ڈی ایم اے مل کر صوبے کے عوام کی خدمت میں مزید بہتری لانے کے لیے کوشاں ہیں۔