خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے کی جیلوں میں قیدیوں کی فلاح وبہبود کیلئے مختلف اقدامات اٹھانے کا فیصلہ

خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے کی جیلوں میں قیدیوں کی فلاح وبہبود کیلئے مختلف اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں جیلوں کے اندر قیدیوں کے ہاتھوں بننے والی مختلف دستکاری اور ہاتھ سے بننے والی اشیاء کی ڈیجیٹل مارکیٹنگ کیلئے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ مختلف شعبوں میں ضروری فنی تربیتی کورسز کیلئے فنی تعلیم کے شعبے اور جیلوں کے مابین رابطے استوار کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ اس طرح قیدیوں کو فراہم کی جانے والی اشیائے خوراک کو معیاری بنانے اور اس کے مینیو میں بہتری لانے اور ریٹس کی ڈیجٹلائزیشن پر بھی کام کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ قید کے اندر تربیت حاصل کرنے والے قیدی ہنرمندوں کی رہائی کے بعد روزگار کیلئے انھیں احساس نوجوان پروگرام کی قرضہ سکیم میں شامل کرنے پر بھی ہوم ورک کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے جبکہ قیدیوں کیلئے مختلف تیکنیکی کورسز کیلئے آن لائن کلاسز کا بندوبست کرنے پر بھی غوروخوض کرنے کا عندیہ دے دیا گیا ہے۔یہ ہدایات جمعرات کے روز معاون خصوصی برائے جیل خانہ جات ہمایون خان،صوبائی وزیر اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی،وزیر سماجی بہبود سید قاسم علی شاہ اور وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے صنعت و حرفت اور فنی تعلیم عبدالکریم تورڈھیر نے سنٹرل جیل پشاور کا مشترکہ طور پر دورہ کرنے کے موقع پر جیل خانہ جات کے حکام کے ساتھ منعقدہ اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔دورے کے موقع پر رکن قومی اسمبلی آصف خان،اراکین صوبائی اسمبلی،انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات عثمان محسود،سپرنٹنڈنٹ جیل کے علاوہ جیل خانہ جات کے دیگر افسران اور کئی دیگر محکموں کے حکام بھی موجود تھے۔اس موقع پر معزز مہمانوں کو تفصیلی بریفنگ دی گئی جبکہ انھوں نے بیرکس میں قیدیوں سے ملاقات کے علاوہ لیدر انڈسٹری،ہینڈی کرافٹس،ایمبرائڈری،دستکاری و دیگر ہاتھ سے بنی ہوئی اشیاء کے تربیتی و کاروباری مقامات کا معائنہ کیا۔وہاں قیدی ہنر مندوں سے ملے اور ان کے کام میں گہری دلچسپی ظاہر کی۔دورے کے دوران معاونین خصوصی و صوبائی وزرا نے تیکنیکی تربیت حاصل کرنے والے قیدی ہنرمندوں کو اسناد سے بھی نوازا اور انکے روشن مستقبل کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔بریفنگ کے دوران معاون خصوصی برائے جیل خانہ جات کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت جیلوں کے اندر قیدیوں کی فلاح وبہبود کیلئے مثبت اصلاحات لانے کی خواہاں ہے تاکہ اسیران کو تمام انسانی سہولیات میسر ہوں۔انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ضروری تقاضوں کو مد نظر رکھتے ہوئے جیل رولز میں ترامیم بھی کی جاسکتی ہیں اور اس سلسلے میں موجودہ قوانین میں بہتری لانے کیلئے محکمہ نشاندہی کرے جس پر حکومت عملدرآمد کرے گی۔انھوں نے کہا کہ جیلوں میں آن لائن ملاقاتوں کا پروگرام بنا رہے ہیں جبکہ جیل میں فراہم کی جانے والی خوراک کے مینیو میں بھی بہتری لائی جارہی ہے۔انھوں نے کہا کہ قیدیوں کی تیار کردہ صنعتی اشیاء کی نمائش کیلئے ڈسپلے سنٹر کا قیام عمل میں لایا جائے گا جبکہ آن لائن پلیٹ فارمز پر بھی ان اشیاء کی مارکیٹنگ کے لئے اقدامات اٹھانے کی یقین دہانی کرائی گئی۔معاون خصوصی نے صحت و تفریح اور دیگر ضروری شعبوں میں قیدیوں کی سہولیات کیلئے درکار منصوبوں میں مدد فراہم کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی۔ اس موقع پر معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم تورڈھیر نے کہا کہ جیلوں میں قیدیوں کو مختلف تیکنیکی ہنر سے آراستہ کرنے کیلئے انھیں فنی تعلیم کے مختلف اداروں سے مربوط کیا جائے گا۔انھوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کے فلیگ شپ منصوبے احساس نوجوان سکیم کے تحت انٹر پرینیورشپ میں جیلوں سے رہا ہونے والے ہنر یافتہ نوجوانوں کو اخوت فاؤنڈیشن کی قرضہ سکیم میں شامل کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔اس موقع پر صوبائی وزیر مینا خان آفریدی نے بھی اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں درکار مواقع پر جیلوں میں تربیت اور فنڈز کی فراہمی میں معاونت فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔دورے کے دوران صوبائی وز راء اور معاونین خصوصی نے سنٹرل جیل پشاور میں پودا بھی لگایا۔

مزید پڑھیں