مشیر صحت احتشام علی کا زیر تعمیر ہسپتال خیبر انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ کئیر کا دورہ

ہسپتال کی او پی ڈی، ایمرجنسی مجھے ہر صورت فعال چاہیے، سرکاری کھاتوں میں پڑنے والا نہیں ہوں، کام چاہیے اور کام کا مطلب کام ہی ہے۔ دسمبر کے پہلے ہفتے تک مجھے ایمرجنسی اور او پی ڈی ہر صورت میں فعال چاہیے۔ کام نہیں کرسکتے تو کنٹریکٹر اور پی ڈی گھر جائیں۔ ہسپتال ابھی تیار نہیں اور طبی عملے کی تعیناتیاں بھی ہوگئی ہیں، یہ کیسا نظام ہے، بچوں کے ہسپتال میں بچوں کے سپیشلسٹ ہونگے باقی سب کی چھٹی کرائیں۔ مشیر صحت نے حیات آباد میں زیر تعمیر خیبرانسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ کئیر کا منگل کے روزدورہ کیا۔ایڈیشنل سیکرٹری فیاض شیرپاو بھی ان کے ہمراہ تھے۔ پروجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر عنایت نے مشیر صحت کو ہسپتال کے تعمیر اتی مراحل اور اس میں شامل دیگر منصوبوں بارے بریفنگ دی۔ مشیر صحت نے اس موقع پر ٹھیکیدار، پروجیکٹ ڈائریکٹر اور دیگر متعلقہ اہلکاروں کا ہدایات جاری کیں ہسپتال کی ایمرجنسی اور او پی ڈی دسمبر کے پہلے ہفتے میں ہر صورت میں فعال ہونی چاہئے۔ ہسپتال ابھی تیار بھی نہیں اور اقربا پروری کے تحت طبی عملے کی تعیناتیاں شروع ہوگئی ہیں۔ مجھے اس ہسپتال میں صرف سپیشلائزڈ طبی عملہ چاہئے جو کہ ہسپتال کو چلا سکے سب کو اپنے ڈیوٹی سٹیشن بھیج دیں۔ دس سال میں ہسپتال کی تعمیر سمجھ سے بالاتر ہے۔ وفاق نے بجٹ وقت پر دیا ہوتا تو آج ہسپتال کو تعمیر ہوئے پانچ سال مکمل ہوتے۔ہسپتال کیلئے علیٰحدہ بورڈ کے قیام بارے بھی تبادلہ خیال ہوا۔ ہسپتال کیلئے ضروری ایچ آر فی الوقت صوبے میں موجود سپیشلسٹ ڈاکٹروں کی ٹرانسفر کے ذریعے پوری کی جائیں گی۔ پروجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر عنایت نے مشیر صحت کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ یہ پروجیکٹ دو حصوں پر مبنی تھا جس میں انسٹی ٹیوٹ اور 250 بستروں پر مشتمل صوبے کے پہلے سپیشلائزڈ چلڈرن ہسپتال کی تعمیر شامل ہے۔ انسٹی ٹیوٹ پہلے ہی محکمہ صحت کے حوالے کیا جاچکا ہے۔ 2013 میں اس منصوبے کی لاگت دو ارب روپے تھی جو کہ 2021 میں تقریبا آٹھ ارب روپے پر جا پہنچی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ منصوبے کی تکمیل کیلئے 3 ارب روپے سے زائد کی رقم مزید ریلیز ہونی ہے جس میں ڈیڑھ ارب رواں مالی سال کے دوران ریلیز ہونے ہیں۔ ہسپتال کی تعمیر کا 80% کام مکمل ہوچکا ہے۔ ہسپتال میں عملے کی تعیناتی کا عمل محکمہ خزانہ کے زیر غور ہے جبکہ بجلی، گیس اور سیوریج کی سپلائی پر تیزی سے کام جاری ہے۔ اگر وفاقی حکومت درکار رقم آئندہ مالی سال میں ریلیز کرد ے تو اگلے مالی سال کے اختتام پر ہسپتال مکمل طور پر فعال ہوگا۔

مزید پڑھیں