خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم میناخان آفریدی کی زیر صدارت عبدالولی خان یونیورسٹی مردان، شہید بے نظیر بھٹو وومن یونیورسٹی پشاور اور وومن یونیورسٹی مردان کے ساتھ ضلع نوشہرہ کے الحاق شدہ سرکاری جنرل اور کامرس کالجز کے مسائل کے حوالے سے اجلاس منگل کے روز اعلیٰ تعلیم کے کمیٹی سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا اجلاس میں سپیشل سیکرٹری اعلیٰ تعلیم، ایڈیشنل سیکرٹری، ڈائریکٹر ایجوکیشن، مذکورہ یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز اور نوشہرہ کالجز کے پرنسپلز نے شرکت کی وبائی وزیر کونو شہرہ کے جنرل اور کامرس کالجز کے مسائل کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی بریفنگ میں کالجز کے امتحانات اور نتائج میں تاخیر، ضلع کے اندر ایک کالج سے دوسرے کالج مائیگریشن، امتحانات میں آؤٹ أف کورس سوالات، افغان سیٹس سمیت دیگر مسائل پر سرے حاصل بحث ہوئی اس موقع پر صوبائی وزیر نے متعلقہ افسران کو ہدایت جاری کی کہ امتحانات کو وقت پر منعقد کرنے اور نتائج کے بروقت اعلان کو یقینی بنایا جائے، انہوں نے کہا کہ محکمہ اعلیٰ تعلیم کا سارا نظام سٹریم لائن کر رہے ہیں ڈگری کے لیے چار سال کی مدت ہونی چاہیے اس میں تاخیر نہیں ہونی چاہیے، انہوں نے کہا کہ بعض مسائل کو حل کرنے کے لیے یونیورسٹی اور کالجز کے حکام آپس میں مل بیٹھ کر باہمی مشاورت سے ان کا حل نکالیں اور جو مسائل درپیش ہو ان کے لیے ماہانہ اجلاس منعقد کرے انہوں نے کہا کہ اگلے ہفتے سے جتنے بھی سرکاری کالجز اور جامعات ہیں ان کو سولرائزڈ کر رہے ہیں جس سے نہ صرف تعلیمی اداروں میں بجلی شیڈنگ کا مسئلہ حل ہو جائے گا بلکہ بلوں کی مد میں بھی کافی بچت ہوگی۔