وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے ریلیف و آباد کاری، ملک نیک محمد خان داوڑ نے کہا ہے کہ ریسکیو 1122 کے بہادر اہلکاروں نے جو قربانیاں دی ہیں وہ لائق تحسین ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ریسکیو ہیڈکوارٹر پشاور میں ریسکیو اہلکاروں کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس تقریب میں ڈائریکٹر جنرل ریسکیو اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ معاون خصوصی ملک نیک محمد خان داوڑ نے جان بحق ہونے والے اہلکار کے فرزند کو 12 لاکھ روپے کا امدادی چیک بھی دیا اور اس کی خدمات کو سراہا۔اس موقع پر ریسکیو اہلکاروں نے اپنی دیرینہ مطالبات پیش کیے جن میں ریٹائرمنٹ کی عمر کی حد کو 50 سال سے بڑھا کر 60 سال کرنا، ریسک الاؤنس میں اضافے، اور تنخواہوں میں اضافے جیسے اہم مطالبات شامل تھے۔ معاون خصوصی نے ان مطالبات کو تسلیم کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ وہ جلد ہی ان امور پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی آمین گنڈاپور سے بات کریں گے تاکہ اہلکاروں کو بہترین مراعات فراہم کی جاسکیں۔ملک نیک محمد خان داوڑ نے کہا کہ دوسرے محکموں کی طرز پر ریسکیو اہلکاروں کی ریٹائرمنٹ کی عمر بھی 60 سال تک بڑھا دی جائے گی۔ اس کے علاوہ اہلکاروں کو ریسک الاؤنس اور دیگر جائز مراعات بھی دی جائیں گی تاکہ وہ اپنی خدمات بہتر طریقے سے سرانجام دے سکیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ریسکیو 1122 کا عملہ ہنگامی حالات سے نمٹنے، سیلاب اور دیگر قدرتی آفات کے دوران لوگوں کو فوری مدد فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ان کی محنت اور قربانیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت ان کی فلاح و بہبود کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کرے گی۔