قائمہ کمیٹی برائے اوقاف،حج،مزہبی و اقلیتی امور کا اجلاس منگل کے روز رحمان بابا اسمبلی سیکرٹریٹ ہال میں رکن صوبائی اسمبلی اعجاز محمد کی زیر صدارت منعقد ہوا۔اجلاس میں صوبائی وزیر اوقاف،حج مزہبی و اقلیتی امور عدنان قادری،رکن صوبائی اسمبلی علی شاہ خان،شفیع اللہ خان،ریحانہ اسماعیل،عدنان خان کیساتھ دپٹی سیکرٹری اسمبلی جہانزیب خان،اسسٹنٹ سیکرٹری اسمبلی سیف اللہ،ایڈیشنل سیکرٹری حافظ عبدالمنعیم محکمہ قانون،ایڈیشنل سیکرٹری اوقاف عبد الکبیر،ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل ندیم شاہ اور دیگر متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔محکمہ کے حکام نے اجلاس کو صوبائی اسمبلی کے قائمہ کمیٹی کے اغراض و مقاصد، اختیارات و کردار کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔اسکے ساتھ حکام نے محکمہ اوقاف کے ساخت،مساجد و مدارس،لیز اراضی،وقف املاک،رویت ہلال کمیٹی کے اجلاس،حسن قرات مقابلہ انعقاد،قران بورڈ،علماء و مشائخ کانفرنس انعقاد،اقلیتی حقوق کی تحفظ و امور،تجاوزات،نئے لیز پالیسی،مدرسہ کے اساتذہ و طلباء کو ٹریننگ،اوقاف ملازمین تنخواہوں و پنشن بارے تفصیلی آگاہ کیا۔اس موقع پر صوبائی وزیر اوقاف،حج و مزہبی امور محمد عدنان قادری نے کہا ہے کہ محکمہ اوقاف کے معاملات کو GIS میپنگ سسٹم کے ذریعے فعال کرکے عوام کو سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔اس مقصد کیلئے محکمہ کو فنڈز مہیا کئے گئے ہیں اور عنقریب تمام اضلاع میں محکمہ کا ریکارڈ ایک کلک پر دستیاب ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے انکی درخواست پر آئمہ کرام کیلئے ایک لاکھ روپے جاری کردئیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ محکمہ میں مزید اصلاحات لانے کیلئے کوشاں ہیں۔اس موقع پر رکن اسمبلی شفیع اللہ خان نے مساجد و مدارس کیلئے سولرائزیشن نظام کو جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے اپنی تجویز پیش کی۔رکن اسمبلی ریحانہ اسماعیل کے ایک سوال پر لیز اراضی طریقہ کار اور نئے پالیسی کے حوالے سے محکمہ نے تفصیلی طور آگاہ کیا۔چیئرمین کمیٹی اعجاز محمد نے کالو شاہ میں محکمہ کی چھتیس ہزار کنال کی اراضی،اوقاف پلازہ ڈبگری گارڈن،فردوس پشاور میں ساتھ کنال اراضی،حاجی کیمپ اڈہ ٹینڈر و لیز معاملہ پر حکام نے تفصیلی جوابات دیئے۔سوات سے رکن اسمبلی علی شاہ خان نے کمیٹی کو اپنی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ لیز اراضی پالیسی کے حوالے سے ڈی سی کیساتھ متعلقہ رکن اسمبلی کو بھی اعتماد میں لیا جائے۔اس موقع پر رکن اسمبلی عدنان خان نے وقف املاک و اراضی کے انتقال ریکارڈ اور متعلقہ پٹواریوں کو قائمہ کمیٹی میں پیش کرنے کی تجویز دیتے ہوئے بتایا کہ قابضین املاک کا ریکارڈ اور انکے خلاف صوبائی اسمبلی میں معاملہ اٹھایا جائے۔انہوں نے مساجد و مدارس رجسٹریشن کے عمل کو تیز کرنے اور محکمہ اوقاف میں مزید بہتری و اصلاحات لانے کی بھی تجویز دی۔