چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ندیم اسلم چوہدری نے گزشتہ روز ڈپٹی کمشنر پشاور ڈرگ کنٹرول روم کا دورہ کیا، جہاں انہیں ‘منشیات سے پاک پشاور’ مہم کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود اور ڈپٹی کمشنر پشاور سرمد سلیم اکرم نے مہم کی موجودہ پیش رفت اور نتائج کے بارے میں تفصیلات فراہم کیں۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ اب تک پشاور کے مختلف علاقوں سے 1021 منشیات کے عادی افراد کو بحالی مراکز منتقل کیا جا چکا ہے، جہاں ان کا علاج جاری ہے۔ ان افراد میں 19 بچے اور 11 خواتین بھی شامل ہیں۔ اس وقت پشاور میں آٹھ بحالی مراکز فعال ہیں، جہاں منشیات کے عادی افراد کا علاج معیاری طریقوں سے کیا جا رہا ہے۔چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کو کنٹرول روم کی لائیو مانیٹرنگ کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا، جس کے ذریعے تمام بحالی مراکز کی کارکردگی کو مسلسل نگرانی میں رکھا جاتا ہے۔ کنڑول روم معائنے کے بعد چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ندیم اسلم چوہدری نے ‘دہ حق آواز بحالی مرکز’ یونیورسٹی ٹاؤن اور ‘خواجہ یونس بحالی مرکز’ امن آباد کا دورہ کیا۔ انہوں نے بحالی مراکز میں زیر علاج افراد سے ملاقات کی اور ان کے علاج اور سہولیات کے حوالے سے تفصیلات حاصل کیں۔ اس موقع پر ڈائریکٹر سوشل ویلفئیر رفیق خان مہمند، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (جنرل) راؤ ہاشم عظیم، ڈسٹرکٹ سوشل ویلفئیر آفیسر نور محمد محسود، محکمہ ایکسائز کے حکام، پولیس افسران اور دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔ چیف سیکرٹری نے منشیات سے پاک پشاور مہم کو صوبائی دارالحکومت کے لئے نہایت اہم منصوبہ قرار دیا اور اس ضمن میں کمشنر، ڈپٹی کمشنر آفسز، سوشل ویلفیئر محکمہ، پولیس و دیگر محکموں، بحالی مراکز کی کارکردگی کو سراہا۔