واٹسین سیل اور لوکل کونسل بورڈ خیبرپختونخوا نے خیبر میڈیکل یونیورسٹی(کے ا یم یو) پشاور کے تعاون سے ماحولیاتی صفائی اور حفظانِ صحت پر یونیورسٹیوں کے درمیان دوسرا تقریری مقابلہ کامیابی کے ساتھ منعقد کیا۔ یہ ایونٹ ”ماحولیاتی صفائی کے ذریعے صحت مند معاشرے کی تشکیل میں کردار” کے موضوع پر ورلڈ ٹوائلٹ ڈے کی مناسبت سے منعقد کیا گیا۔ اس تقریب کی میزبانی اسسٹنٹ کوآرڈینیٹر لوکل گورنمنٹ خیبرپختونخوا عمران اللہ خان مہمند نے کی۔ مقابلے میں صوبے کی 14 جامعات کے طلبہ نے شرکت کی، جہاں 20 امیدواروں نے اردو اور انگریزی دونوں زبانوں میں تقاریر کیں۔ ان تقاریر میں ماحولیاتی صفائی کی اہمیت، موسمیاتی تبدیلی، عالمی حدت، اور عوامی شمولیت کے ذریعے ان چیلنجز سے نمٹنے جیسے اہم موضوعات پر روشنی ڈالی گئی۔ انگریزی مقابلے میں سرحد یونیورسٹی کے عبدالباسط نے پہلی پوزیشن حاصل کی، جبکہ سٹی یونیورسٹی کی لائبہ یوسف نے دوسری اور اقراء نیشنل یونیورسٹی کی نوال سہیل نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ اردو مقابلے میں گومل یونیورسٹی، ڈی آئی خان کے حسیب احمد نے پہلی پوزیشن حاصل کی، جبکہ اقراء یونیورسٹی، پشاور کی مناحل ثاقب نے دوسری اور یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز کے عبداللہ شاہ نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر کے ایم یو پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق نے اپنیخطاب میں صفائی اور حفظان صحت کے ذریعے بیماریوں کی روک تھام اور بین الاقوامی تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے صوبائی حکومت کی صحتِ عامہ اور صفائی پر توجہ کو سراہا اور صفائی کی ثقافت کو فروغ دینے کے لیے نوجوانوں کی فعال شمولیت کی ضرورت پر زور دیا۔ تقریب کے اعزازی مہمان خصوصی گندھارا یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اعجاز خٹک اور جامعہ پشاور کے ڈاکٹر اویس قرنی نے بھی حاضرین سے خطاب کیا۔ انہوں نے صحت مند معاشرے کی تشکیل میں صفائی کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے مستقل آگاہی مہمات اور اجتماعی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا تاکہ ماحولیاتی صفائی کے چیلنجز کو مؤثر طریقے سے حل کیا جا سکے۔ تقریب کا اختتام ایک پروقار تقسیمِ انعامات کی تقریب پر ہوا، جہاں نمایاں کارکردگی دکھانے والے امیدواروں کو شیلڈز اور اسناد پیش کی گئیں۔ اس ایونٹ میں فیکلٹی ممبران، انتظامی افسران، اور مختلف اداروں کے طلبہ نے شرکت کی، جو صحتِ عامہ کے فروغ کے لیے اجتماعی عزم کا مظہر تھا۔ یہ مقابلہ صوبے کے تعلیمی اداروں کی جانب سے پائیدار طرز عمل کو فروغ دینے اور اہم صحتِ عامہ کی مہمات کو آگے بڑھانے کے عزم کا عکاس تھا، جس کا مقصد صحت مند اور مستحکم معاشروں کی تشکیل ہے۔