پشاور کے چڑیا گھر کی سہولیات میں مزید اضافہ، 50 ملین روپے کی لاگت سے آڈیٹوریم اور فش ایکوریم کی تعمیر مکمل

وزیراعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے جنگلات، جنگلی حیات، ماحولیات و موسمیاتی تبدیلی پیر مصور خان نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت جنگلی حیات کے تحفظ اور عوام کو تفریح کی فراہمی کے لیے اقدامات اٹھارہی ہے، چڑیا گھر پشاور اس سلسلے کی ایک کڑی ہے، چڑیا گھر یہاں کی عوام کی سیرو تفریح کے ساتھ ساتھ یونیورسٹیوں کے طلبہ کے لیے تحقیقی مرکز کا کردار بھی ادا کررہا ہے ان خیالات کا اظہار انھوں نے جمعرات کے روز پشاور چڑیا گھر میں نوتعمیر شدہ آڈیٹوریم اور فش ایکویریم کے افتتاح کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر چیف کنزرویٹر وائلڈ لائف محسن فاروق، ڈائریکٹر چڑیا گھر محمد نیاز سمیت میڈیا کے نمائندے بھی موجود تھے، افتتاح کے موقع پر نوتعمیر شدہ آڈیٹوریم کے حوالے سے معاون خصوصی برائے جنگلی حیات پیر مصور خان کو اگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ اڈیٹوریم کی تعمیر پر تقریبآ 15 ملین روپے کی لاگت آئی ہے جس میں 150 افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے، آڈیٹوریم کی تعمیر کا مقصد جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے عوام میں شعور بیدار کرنے کے لئے تقریبات، سیمینار ز منعقد کرنا اور تحقیق کے لیے یونیورسٹیوں کے طلبہ کے لیے سہولت فراہم کرنا ہے اسی طرح فش ایکوریم کے حوالے معاون خصوصی کو بتایا گیا کہ اسکی تعمیر پر تقریباً 35 ملین روپے کی لاگت آئی ہے جس میں 28 اقسام کے مچھلیوں کے لئے اٹھ ٹینکس بنائے گئے ہیں،انھوں نے ایکویریم میں ٹینکس کی صفائی کا خاص خیال رکھنے کی ہدایت کی،بعد ازاں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے معاون خصوصی پیر مصور خان نے کہا کہ وزیراعلی خیبرپختونخوا کی خصوصی دلچسپی سے چڑیا گھر میں سہولیات میں اضافے کے لیے فنڈز فراہم کیا گیا ، فش ایکوریم اور آڈیٹوریم نئے سال کے موقع پر پشاور کے عوام کے لیے ایک تحفہ ہے، صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ سال 2024 میں ٹرافی ہنٹنگ کے چار لائیسنس جاری کیے گئے تھے جس سے تقریبا 925000 ڈالرز کی آمدن حاصل ہوگئی ہے، حاصل آمدن کا 80 فیصد حصہ مقامی لوگوں کی فلاح و بہبود کے لئے خرچ کیا جاتا ہے جبکہ باقی 20 فیصد صوبائی خزانے میں جمع کیا جاتا ہے، مارخور کے تحفظ اور افزائش نسل کے حوالے سوال کا جواب دیتے ہوئے پیر مصور خان نے کہا کہ صوبائی حکومت کی خصوصی اقداما ت کی بدولت مارخور کی تعداد چھ ہزار سے زیادہ ہوگئی ہے،پیر مصور خان نے موسمیاتی تبدیلی اور آلودگی پر بھی تفصیلی بات کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی پورے ملک کا مسلہ بن چکا ہے جس سے نمٹنا حکومت اور عوام کی مشترکہ ذمہ داری ہے، آلودگی کی بڑی وجہ گاڑیوں سے نکلنے والا دھواں بھی ہے، صوبائی حکومت وزیراعلی خیبرپختونخوا کی قیادت میں موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے پوری طرح پر عزم ہے، آلودگی پر قابو پانے کے لیے اینٹوں کے بھٹوں کے لئے زیگ زاگ ٹیکنالوجی متعارف کی گئی ہے جس کے خاطر خواہ نتائج مرتب ہورہے ہیں،انھوں نے عوام سے بھی اپیل کی ملک کو سر سبز و شاداب بنانے اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ شجرکاری کریں،پیر مصور خان نے کہا کہ آلودگی کو کنٹرول کرنے کے لئے بنائے گئے قوانین پر عملدرآمد کے لئے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کیے گئے ہیں،

مزید پڑھیں