صوبائی وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی کی زیر صدارت محکمہ تعلیم اے ڈی پی جائزہ اجلاس

صوبائی وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے محکمہ تعلیم کے حکام کو ہدایت جاری کی ہے کہ ایک مہینے کے اندر ڈونرز کانفرنس کا انعقاد کریں جس میں محکمہ تعلیم کے تمام ذیلی اداروں کے منصوبے شامل ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ڈونرز کے سامنے ایک جامع اور مفصل پلان پیش کیا جائے تاکہ ان کی معاونت سے طلبہ کے مفاد میں شروع کردہ منصوبے کوتکمیل تک پہنچایا جائے نیز نئے منصوبے بھی پلان میں شامل کئے جائیں۔ وزیر
تعلیم نے ایجوکیشن حکام کو ہدایت کی کہ زلزلہ سے متاثرہ سکولوں کی بحالی، آباد کاری اور تعمیر والے منصوبے کو جلد از جلد مکمل کیا جائے انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ بیسک ایجوکیشن کمیونٹی سکولز اور این سی ایچ ڈی سکولز کے اساتزہ کے جتنی بھی بقایا جات ہیں وہ فوری طور پر ریلیز کر دیئے جائیں۔ اور اس کے لیے میکینزم تیار کیا جائے تاکہ ان سکولوں کی ریلیز پھر کبھی لیٹ نہ ہو نیز اساتذہ کی تنخواہیں کم سے کم اجرت تک بڑھانے کے لئے بھی اقدامات کیے جائیں جبکہ تکمیل کے قریب 21 منصوبوں کے لیے بجٹ کے اجراء کے لیے فوری طور پر تیاری کی جائے تاکہ یہ منصوبے جون تک ہر صورت مکمل ہوں اوردرس و تدریس کا عمل ہر صورت شروع ہونا چاہیے۔ جبکہ سولرائزیشن منصوبے کے
لیے پلان ایک ہفتے کے اندر اندر پیش کیا جائے۔یہ ہدایات انہوں نے محکمہ تعلیم اے ڈی پی جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔ اجلاس میں سپیشل سیکرٹری ایجوکیشن قیصر عالم، ایڈیشنل سیکرٹری محمد شعیب اور پلاننگ سیکشن کے دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے محکمہ تعلیم منصوبوں کے حوالے سے کہا کہ ہمارے کل 99 منصوبے ہیں جن میں بندوبستی اضلاع کے 58 ضم اضلاع کے 19 اور اے ائی پی کے 22 منصوبے شامل ہیں جن میں 83 منصوبوں پر کام جاری ہے جبکہ 16 منصوبے ابتدائی مراحل میں ہیں۔ اور ان منصوبوں کی تکمیل کے لیے کل 2 ہزار 799 ملین روپے بجٹ ریلیز ہو چکا ہے انہوں نے ان منصوبوں پر کام کے رفتار کی تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ طلبہ و طالبات کے مفاد میں شروع کردہ منصوبے جلد از جلد مکمل ہونے چاہیے تاکہ آؤٹ آف سکول بچوں کو سکولوں میں لانے کے ساتھ ساتھ سکولوں میں موجود بچوں کو تمام سہولیات میسر آسکیں۔وزیر تعلیم کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ رینٹڈ بلڈنگ سکولز منصوبے پر کام جاری ہے اور فوری تکمیل کے لیے رینٹڈ بلڈنگ سکولز کو 30 فیصد حصہ جبکہ ڈبل شفٹ سکولز کے لیے 70 فیصد حصہ مقرر کیا گیا ہے اور پرائمری و مڈل دونوں لیولز کے لیے یکساں منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ وزیر تعلیم نے حکام کو ہدایت جاری کی کہ اس منصوبے کو ہر صورت نئے تعلیمی سیشن سے شروع کرنا ہے اور فیزیبلٹی اور دیگر لوازمات کو فوری طور پر ختمی شکل دی جائے انہوں نے کہا کہ تمام اضلاع کو ضرورت اور شرح خواندگی کی تناسب سے سکول دیئے جائیں۔ وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے محکمہ تعلیم ترجیحاتی منصوبوں کے حوالے سے کہا کہ گرلز کیڈٹ کالج ڈی آئی خان، گرلز کیڈٹ کالج مردان، ضم اضلاع کے اسکولوں کی سولرائزیشن، اساتذہ بھرتی سکیم، سکولوں کی بحالی، امتحانی ہالوں کی تعمیر اور سکولوں میں سہولیات کی فراہمی کے منصوبے ہماری اولین ترجیح ہے اور ان منصوبوں کی ہفتہ وار پراگریس بھیجنی چاہیے تاکہ یہ منصوبے جلد از جلد مکمل ہوں۔ وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت تعلیم پر خاطرخواہ بجٹ خرچ کر رہی ہے اور ہر صورت ریلیز شدہ بجٹ بروقت خرچ کیا جائے اور جن منصوبوں کے لیے مزید بجٹ کی ضرورت ہو اس کے لیے پیشگی بندوبست کیا جانا چاہیے انہوں نے کہا کہ اساتذہ اور طالبہ و طالبات کے مسائل حل کریں گے۔ اور ان کو بہترین سہولیات کی فراہمی ہر صورت یقینی بنائی جائے گی۔

مزید پڑھیں