خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مینا خان افریدی کی زیر صدارت

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مینا خان افریدی کی زیر صدارت اسلامیہ کالج یونیورسٹی پشاور کو مالی بحران سے نکالنے اور انکو مالی طور پر مستحکم بنانے کے لئے اٹھائے گئے اقدامات اور بزنس ماڈلز سے متعلق ایک اجلاس پیر کے روز محکمہ اعلیٰ تعلیم کی کمیٹی روم میں منعقد ہوا، اجلاس میں محکمہ اعلیٰ تعلیم کے متعلقہ افسران سمیت اسلامیہ کالج یونیورسٹی کے وائس چانسلر، رجسٹرار اور دیگر حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں صوبائی وزیر کو اسلامیہ کالج یونیورسٹی کی بزنس ماڈلز اور ریونیو بڑھانے کے لیے منصوبہ بندی سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی بریفنگ میں اسلامیہ کالج کی خیبر بازار اور ہری چند چارسدہ میں دکانوں کی مارکیٹ ریٹ پر دینے سے پیدا ہونے والے ریونیو پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی بریفنگ میں جون 2025تک یونیورسٹی کی ریونیو بڑھانے سے متعلق حکمت عملی کے بارے میں بھی سیرحاصل بحث ہوئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ گزشتہ پانچ سالوں سے یونیورسٹی نے کوئی بھرتیاں نہیں کیں جبکہ یونیورسٹی کے 238 کنٹریکٹ ملازمین کو فارغ کر دئیں گئے ہیں، صوبائی وزیر کو بریفنگ میں مختلف بزنس ماڈلز پر تفصیل سے بریفنگ دی گئی بریفنگ میں مذید بتایاگیا کہ اسلامیہ کالج کی بلڈنگ سیکنڈ ٹائم پر استعمال کیلیے دستیاب ہوگا جس سے ریونیو بڑھایا جاسکتا ہے اس کے علاوہ ریونیو بڑھانے کے مختلف تجاویز پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی، صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم نے اسلامیہ کالج یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور اس کے ٹیم کی یونیورسٹی کو مالی بحران سے نکالنے اور مالی استحکام کیلیے اٹھائے گئے اقدامات کو سراہا اور اس ضمن میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی، انہوں نے کہا کہ مالی بحران کے شکار جامعات کو بہت جلد مالی طور پر مستحکم بنائیں گے مالی بحران کاسامنے کرنے والے یونیورسٹیوں کو مالی طور پر مستحکم بنا کر صوبے کے تمام جامعات میں معیاری تعلیم کی فروغ کو عام کرینگے، انہوں نے کہا کہ مالی بحران کا سامنے کرنے والے جامعات کے وائس چانسلرز کو بزنس ماڈلز پیش کرنے اور طویل مدتی اور قلیل مدتی حکمت عملی بنانے کے لئے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے اور بہت جلد اس کے اچھے ثمرات سامنے آئینگے۔

مزید پڑھیں